بُخل

جس جگہ جتنا خرچ کرنے کا حکم ہے وہاں خرچ نہ کرنا یا بہت کم خرچ کرنا بخل ہے۔اور جس جگہ جتنا خرچ کرنے کا حکم دیا گےا ہے وہاں اتنا ہی خرچ کرنا میانہ روی ہے۔
اللہ ہمیں اپنے حکم پر خرچ کرنے کی سمجھ عطا کر دے ۔آمین)
﴿
پیارے آقائے دو جہاں ﷺ نے فرمایا
”جس نے میانہ روی سے کام لیا وہ تنگ دست نہیں ہو گا “
اللہ ہمیں میانہ روی سے کام لے کر تنگ دستی سے بچنے کی سمجھ عطا کرے۔آمین
﴿
پیارے آقائے دو جہاں ﷺ کا ارشاد ِ پاک ہے
”ایک ایمانتدار آدمی میں دو خصلتیں جمع نہیں ہو سکتیں کہ وہ بخیل اور بد اخلاق ہو “
اس حوالے سے اپنا محاسبہ ضرور کریں۔
﴿
بخیل ہر طرح سے نقصان میں رہتا ہے ۔کیوں کہ وہ مال حاصل کرنے کے لیے ہر طرح کی مشکلیں برداشت کرتا ہے ۔اور اس مال کو دوسروں کے لیے جمع کرتا رہتا ہے۔اور خود استعمال بھی نہیں کرتا ۔
بہت محتاط رہیں کہیں ہم بھی ایسا ہی نہ کرتے رہیں۔
﴿
بخیل اللہ کے ناشکرے ہوتے ہیں کیوں کہ وہ اپنا مال استعمال نہ کر کے خوشی ، لطف اور بھلائی سے محروم رہتے ہیں۔ اس لیے سچے دل سے اللہ کا شکر ادا بھی نہیں کرتے۔افسوس کہ ناشکرے لوگوں میں شامل رہ کر ساری زندگی مال اکٹھا کر کے جب بخیل مرتا ہے تو اس کا سارا مال دوسروں کا ہو جاتا ہے۔
ضرور سوچئے