حضرت شبلی ؒ کاانتقال

شبلیؒ کا انتقال 433ھ میں زی الحجہ کے مہینے میں جمعہ کے دن ہوا جب اس مہینے کو ختم ہونے مینں دو دن رہتے تھے۔
ابو محمد ہروی جو کہ آپ کے خادم خاص اور باصفا عقیدت مندوں میں تھے، اس شب میں جس کے بعد دن میں ان کی وفات ہوئی
صبح تک آپ کے پاس تھے، انہوں نے بیان کیاکہ اس رات شبلیؒ بار بار یہ شعر پڑھتے تھے
کُلُّ بَیتِِ اَنْتَ سَاکِنُہ
غَیْرُ مُحْتَاجِِ اِلی السُّرَجِ
وَجْھُکَ اَلماْمُوْلُ حُجتُنَا
یَوْمَ یاَتی النَّاسُ باِلْحُجَجِ

ترجمہ: جس گھر میں تو رہتا ہو اسے چراغ کی ضرورت نہیں۔ تیراچہرہ جو امید ہے، اس روز جب سب لوگ اپنی اپنی حجتیں لے کر حاضر ہوں گے، ہماری حجت ہو گا۔