User Tag List

Results 1 to 1 of 1

Thread: 5:سارا جہاں کس کام آئے

  1. #1
    Administrator
    Join Date
    Feb 2017
    Posts
    1,587
    Thanked: 5
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)

    5:سارا جہاں کس کام آئے

    5
    ہم نے اس دنیا کی ہر چیز کو اپنے اور اللہ کے تعلق کو مضبوط کرنے کے لیے استعمال کرنا
    ہو تا ہے۔ اور اس کے لیے ضروری نہیں کہ یہ ڈھونڈیں کہ وہ چیز کیوں اور کس لیے ہے۔ یہ علم اللہ کو ہے کہ وہ کیوں اور کس لیے ہے اور اس کی حکمتیں بھی وہ جانتا ہے ہم اس کو نہیں سمجھ سکتے ۔ہماری عقل چھوٹی ہے ۔اس نے جو 99صفات ہی ہم پر ظاہر کی ہیں ہم انہی کو نہیں سمجھ سکتے۔جب وہ ہی سمجھنا ہمارے لیے مشکل ہے کہ ہم ان صفات کے ذریعے اس کو سمجھ سکیں جیساکہ وہ ہے۔ تو ہم ان حکمتوں کو کہاں سمجھ سکتے ہیں جو اس نے چھپا دی ہیں۔ لہذا ہم نے کسی بھی چیز یا معاملہ کو دیکھ کر اپنا اور اللہ کا تعلق مضبوط کرنا ہو تا ہے۔
    یوں سمجھو کہ
    باقی سارا جہاں تمھارا اور اللہ کا تعلق مضبوط کرنے کے کام آئے۔
    مثلاََ اگر ہم کسی ہیجڑے کو دیکھیں اور سوچنے لگیں کہ اس کو بنانے میں اللہ کی حکمت کیا تھی تو وہ نہیں سمجھ سکیں گے کیونکہ وہ چھپی ہوئی ہے اور اس کی تہہ تک ہم نہیں پہنچ سکتے۔ اس طرح سے ایک مثال لیں کہ ٹی وی میں ہم گانے والی لڑکیاں دیکھتے ہیں تو اب ان کو دیکھ کے کسی منفی خیال کی بجائے یہ خیال آ ئے کہ واہ کتنی پیاری آواز ہے ۔
    ا ور جس نے یہ آواز بنائی ہے وہ کتنی پیاری ذات ہو گی ۔اور یہ لڑکیاں اتنی خوبصورت ہیں تو وہ جو اس نے حوریں بنائی ہیں وہ کیسی ہوں گی ۔جنت کی خوبصورتیاں کیسی ہو ں گی۔یوں کسی معاملہ کو آپ اللہ سے جوڑ لیتے ہیں۔ اسی طرح خوبصورت بنے ہوئے گھر دیکھ کے خیال آئے کہ اس گھر میں کتنی چیزیں استعمال کر کے اس کو سجایا گیا ہے جبکہ جنت میں ایک مو تی سے پورا محل بن جائے گا۔ وہاںتو زمرد لعل یاقوت کے پورے پورے محل ہوں گے۔ اس ایک موتی کے ساتھ ہی اس محل کوسجایا جائے گا۔یونہی کبھی ٹی وی پر ڈانس کر تے ہوئے بچے دیکھیں تو یہ خیال ہو کہ اللہ تو نے ان کو کتنا اچھا ہنر دیا ہے۔ اتنے چھوٹے چھوٹے بچوں کو اتنا کچھ سکھا یا ۔انہیںدیکھ کے خیال آ ئے کہ تو نے ان کے اندر ایسی صلاحیت رکھی ہے کہ ہم ان کو کچھ بھی سیکھانا چاہیں تو سکھا سکتے ہیں ۔اتنے پیارے بچے ہیں... اللہ تو ان پر رحم کر ...یہ تیرے چاہنے والے بن جائیں۔یعنی ہمارے اندر ہر ہر چیز کے ساتھ اللہ کا احساس آجائے اور اس چیز کی تحقیق میں نہ جاﺅ۔ صرف اس معاملہ کو لے کے اپنا اور اللہ کا تعلق مضبوط کرو ۔ ہم اپنی مختصر عقل کے ساتھ کسی بھی چیز کی حکمت اور گہرائی کو نہیں سمجھ سکتے لہذا اس تیسرے عنصر کو صرف اپنا اور اللہ کا تعلق بڑھانے کے لیے استعمال کرو۔ جیسے سونامی کی مثال لیں۔ اگر سونامی کی تحقیق میں لگ جائیں کہ یہ تباہی کیوں ہوئی، کیسے ہوئی تو ہم اس میں پھنس جائیں گے۔ اس کی بجائے صرف اس معاملہ کے استعمال سے اپنا اور اللہ کا تعلق مضبوط کریں۔وھاں سب سے پہلے تو یہ احساس ہو کہ بے شک اس واقعہ میں بھی کوئی تو حکمت ہو گی لیکن میری محدود عقل اس کو سمجھ نہیں سکتی۔ اور یہ احساس بھی ہو کہ شکر ہے کہ تو نے مجھے ایسی آفت سے بچایا۔اسی طرح سے ہیجڑے کی مثال لیں۔ اگر اس کے بارے
    میں سوچنے لگیں تو سمجھ نہیں آ ئے گی کہ اس کو کس حکمت کے تحت ایسا تخلیق کیا گیا۔ اس لیے آپ اس کو دیکھ کر کہیں کہ اللہ کا شکر ہے کہ تو نے مجھے ایسا نہیں بنایا۔ مجھے ایک مکمل جنس والا بنایا کہ آج میرا اور اللہ کا تعلق اتنا مضبوط ہے۔ ورنہ میں کیا کر سکتا تھا۔ اور آپ کا یوں احساس رکھنا آپ کے اور اللہ کے تعلق کو مضبوط کر جائے گا اور اس میں آپ نے اس تیسرے عنصر یا معاملہ کو استعمال کیاجو آپ کے سامنے آیا۔
    Last edited by Admin-2; 03-05-2017 at 01:44 PM.

Similar Threads

  1. 44:عظمتِ آقائے دو جہاںﷺ
    By Admin-2 in forum 44:آقائےدوجہاںﷺ
    Replies: 0
    Last Post: 05-03-2017, 05:06 PM
  2. سوال45: یقین اور عمل آپس میں جڑے ہیں؟
    By Admin-2 in forum سوالاََ جواباََ
    Replies: 0
    Last Post: 03-06-2017, 12:09 AM
  3. سوال23: عشق کے سفر میں آزمائش کیوں ہے؟
    By Admin-2 in forum سوالاََ جواباََ
    Replies: 0
    Last Post: 03-05-2017, 11:28 PM
  4. Replies: 0
    Last Post: 03-05-2017, 05:22 PM
  5. Replies: 0
    Last Post: 03-05-2017, 11:02 AM

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •