سوال119 : کسی بھی ٹیسٹ میں سے تیزی اور خوبصورتی سے گزرنا کیسے ممکن ہوسکتا ہے؟
جواب
کسی بھی ٹیسٹ یا آزمائش سے اپنے معشوق کی نظر کا احساس رکھ کے بہترین طریقے سے گزرا جاسکتا ہے۔ اپنے معشوق کی نظر میں ہونے کا احساس ہمیں قوت اور جذبہ عطا کرتا ہے۔ جتنا خود کو اپنے معشوق کی نظر کے حصار میں محسوس کرتے ہیں اتنا ہی عمل میں بہتری آتی ہے۔ اور ایسے سٹیپ لے پاتے ہیں جو اس ٹیسٹ کو معشوق کی خوشی کے مطابق کلیئر کرنے میں مدد کرتے ہیں۔کسی بھی معاملہ میں جب ہم معشوق کا زاویہ نظر اپنا لیتے ہیںیعنی اس معاملہ کو معشوق کے زاویہ نظر سے دیکھتے ہیں۔ تو وہ معاملہ جو اس وقت ایک ٹیسٹ کی صورت میں سامنے ہوتا ہے ہم اس کو معشوق کے زاویہ نظر سے دیکھتے ہوئے ویسا عمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں جیسے معشوق کو پسند ہو۔
دل کا معشوق کے ساتھ ہر لمحہ جڑا ہونا دل کو پاور دیتا ہے۔ ایسے میں اندر یہ احساس اترتا ہے کہ معشوق کی طر ف سے یہ آزمائش عاشق کو قربت عطا کرنے کے لیے پیش آئی ہے۔ اب جب عاشق اس آزمائش کو ان کی دی ہوئی پاور سے انہی کی پیروی کی کوشش کرتے ہوئے گزارتا ہے۔ تو وہ اس آزمائش سے کامیابی سے گزر کر معشوق کی قربت پاتا ہے۔ اور اس آزمائش سے بہت کچھ سیکھ کر عاشق اگلی کسی بھی آزمائش میں سے گزرنے کے لیے تیار ہوتا ہے۔
کسی بھی ٹیسٹ میں سے گزرتے ہوئے وہ سیکھتا ہے کہ اس معاملے سے اپنا دل کیسے بچانا ہے۔ اپنا دل مرکز سے کیسے جوڑے رکھنا ہے۔ اور کیسے خود کو معشوق کی مرضی کے مطابق ڈھال کر اس آزمائش سے نکلنا ہے۔ یہ سب اس کے دل کی پاور کو بڑھاتا ہے۔ کسی بھی آزمائش سے گزر کر اس کا جذبہ اور قوت ایمانی کا لیول بھی پہلے سے بڑھ جاتا ہے جو آئندہ آنے والی کسی بھی آزمائش میں اسے ڈھال کا کام دیتا ہے۔ جب کسی بھی ٹیسٹ میں نظر صرف معشوق پر ہوگی تو چاہت صرف معشوق کی رضا پانے کی ہوگی۔عاشق کا دل اس بات پر یقین رکھے گا کہ میرا مالک میرے ساتھ بہترین کرتا ہے اور بہترین کے سوا نہیں کرتا۔ جتنا یہ یقین پختہ ہوتا ہے اتنا ہی تیزی سے کسی بھی آزمائش سے گزرا جاسکتا ہے۔
ان سب باتوں کی بنا پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ ٹیسٹ یا آزمائش معشوق کی قربت پانے کا ذریعہ ہوتا ہے۔ اس آزمائش میں اپنے مرکز سے دل کا رابطہ مضبوط ہونا اور ہمارے دل کا یقین ہی ہمیں اس آزمائش سے کامیابی سے گزرنے کا موقع دیتے ہیں۔ جتنا خوبصورتی سے ہر ٹیسٹ کو ہم اپنے عشق سے نسبت جوڑ کر گزارنے کی کوشش کریں گے اتنا ہی ٹیسٹ میں حاصل کردہ نمبرز میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ہمارے دل کی حالت کا بہترین ہونا اس اضافہ کے لیے ضروری ہے۔ اگر ہم کوئی بھی ٹیسٹ دل کی بہترین حالت کے ساتھ گزارتے ہیں تب ہی کوئی سٹیپ بھی لے پاتے ہیں اور اسمیں سے نمبر بھی حاصل کرسکتے ہیں۔ یہی دل کی راضی بہ رضا ہونے کی حالت ہی معشوق کو پسند آئے گی تو وہ اپنے قرب میں لے جائیں گے۔
ایک عاشق کے طورپر کسی بھی ٹیسٹ میںسے دل کی حالت کوبہترین رکھ کے گزرنا اپنے معشوق کی قربت کا وسیلہ بن جاتا ہے۔ جتنی سختی اور شدت اس ٹیسٹ میں ہوگی۔ اس میں سے استقامت اور قوت ایمانی کی بنیاد پر بنا کسی شکوہ یا مایوسی سے گزرتے جانا معشوق کی قربت عطا کرتا ہے۔ ہمارے دل کی شکر گزاری کی حالت... معشوق کی پسند کے مطابق کیا ہوا عمل.... معشوق کی نظر کے حصار میں ہر لمحہ رہنا ....یہی سب کچھ ہمارے عشق کے سفر کو آگے بڑھاتا ہے۔ اور قربت عطا کرتا ہے۔ٹیسٹ میں سے گزرنا دراصل ہمیں اپنے آپ کو پرکھنے کا موقع بھی دیتا ہے۔ہم مختلف حوالوں سے اپنا جائزہ لے سکتے ہیں مثلاََ دل کا معشوق پر یقین... دل کا معشو ق کے ساتھ جڑے ہونا... دل کا کسی بھی قسم کے معاملہ کی وجہ سے متاثر ہوجانا ....اپنے عمل کی مضبوطی.... وغیرہ وغیرہ... اس سب کا جائزہ کسی بھی ٹیسٹ میں سے گزرتے ہوئے باآسانی لیا جاسکتا ہے۔ ٹیسٹ میں ہماری ثابت قدمی ہی ہمارے عشق کی منزل کی طرف ہمارے سفر کو آگے بڑھانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔