PDA

View Full Version : 8:جھوٹ



Admin-2
05-03-2017, 02:41 PM
جھوٹ


ایک جھوٹ بھی انسان کو جھوٹا کہلانے کے لیے کافی ہے۔ صرف کسی بات کو غلط بیان کرنا ہی جھوٹ نہیں۔ بلکہ کوئی بات کہہ کر اس پر پورا نہ اترنا بھی ہمیں جھوٹوں میں شامل کر سکتا ہے۔
اللہ ہمیں جھوٹوں میں شامل ہونے سے بچالے ۔ آمین
﴿
ایک جھوٹ ہمارے دِل پر کالا نقطہ لگا دیتا ہے اور یہ عادت ہمارے دل کو آہستہ آہستہ کالا کر تے ہوئے دِل کی تاریکی کو بڑھاتی جا رہی ہو تی ہے۔
اللہ ہمارے دِلوں کو سچائی کے احساس سے منور کر دے۔ آمین)
﴿
ایک جھوٹ پر پردہ ڈالنے کے لیے ہمیں سو جھوٹ بولنے پڑ تے ہیں۔ اور پھر بھی ہم پوری طرح مطمئن نہیں ہو تے۔
﴿
جھوٹ کبھی مت بولیں کہ جھوٹ کی ابتدا پر ہمیں بہت آسانی اور فائدہ دکھائی دیتا ہے۔ مگر اس کا نتیجہ ہمیں ہمیشہ پریشانی اور نقصان کی صورت میں ملتا ہے۔
اللہ ہمیں سچائی کے سکھ سے آشنا کر دے۔ آمین)
﴿
ذرا سوچیں
ہماری ٹوہ میں رہنے کی عادت کسی کے جھوٹ بولنے کی وجہ تو نہیں بن رہی؟
کسی غیر موجود کی بات کر تے ہوئے ہماری بات میں جھوٹ کی آمیزش بھی اس شخص کی شخصیت کا ایک مختلف تصور سننے والے کے دِل میں بنا دیتی ہے۔اور ہم اکثر اسے جھوٹ سمجھتے ہی نہیں۔ اور اسی لیے کبھی اس پر نادم ہوتے ہیں اور ناںہی تو بہ کر تے ہیں۔
اللہ ہمیں اس گناہ سے بچائے۔آمین
﴿
جھوٹا شخص ہر اس بندے کے بارے میں بھی قسم کھا لیتا ہے۔ جو اس سے اس قسم کا مطالبہ نہیں کر تا۔
اللہ ہمیں جھوٹ کے ہر پہلو سے اپنی پناہ میں رکھے۔ آمین)
﴿
جب ہم بات کر تے ہیں اور اس بات کی سچائی کو جاننے والا کوئی وہاں موجود ہو تو ہم احتیاط کر تے ہیں۔ اور جھوٹ نہیں بولتے۔تو کیا ہم جھوٹی بات کر تے ہوئے اللہ کو بھلا دیتے ہیں کہ سچائی جاننے والا دیکھ اور سن رہا ہے۔
اللہ ہمیں اپنی صفات کا سچا یقین عطا کر کے جھوٹ سے بچنے کی تو فیق دے۔ آمین
﴿
” جو جھوٹ بولتا ہے فرشتے اس کی بد بو سے میل بھر کے فاصلے پر چلے جا تے ہیں“۔
اللہ ہمیں جھوٹ کے اس حد تک گھٹیا ہونے کے احساس سے آشنا کر دے۔ آمین
﴿
جب ہم جھوٹ بولتے ہیں تو ہمارے دل پر ہر لمحہ انجانا سا خوف ایک بوجھ کی صورت رہتا ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارے دِل کو سکون نہیں ملتا ۔
اللہ ہمارے دِل کو جھوٹ کے خوف اور بوجھ سے نجات دے کر سکون کی دولت عطا کر دے۔ آمین
﴿
پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام نے فرمایا
” جس نے جھوٹ بولااور اس پر عمل نہ چھوڑا تو اللہ کو اس سے کچھ حاجت نہیں کہ انسان روزہ رکھ کر کھانا پینا چھوڑ دے۔
اللہ ہم سب کو جھوٹ بولنے کی عادت سے بچائے۔ آمین
﴿
ہمیں اپنی گفتگو کے دوران دانستہ یا نادانستہ طور پر بولے جانے والے جھوٹ کی کتنے فیصد پہچان ہو تی ہے؟80%,60%,45%,33%یا100%, ؟؟
اللہ ہمیں اپنے اندر کی خامیوں کی پہچان عطا کر ے اور ان سے بچنے کی طاقت عطا کر دے۔ آمین
﴿
ہم جانتے ہیں کہ جھوٹ تمام برائیوں کی جڑ ہے۔
غور کیجئے !پھر بھی ہمارے اندر کی وہ کیا سوچ ہے جس کی وجہ سے ہم ارادی یا غیر ارادی طور پر جھوٹ بول جا تے ہیں؟
اللہ ہمیں برائیوں کی جڑ کو ختم کرنے کی توفیق دے۔ آمین
﴿
جھوٹ بولنا ہمیں صرف جھوٹا ہی نہیں بناتا بلکہ سب کا ہم پر سے اعتبار بھی اٹھا دیتا ہے۔ اور ہم سب کو اچھی طرح سے احساس ہے کہ ہر ایک کی نظر میں بے اعتبار ہونا ہماری زندگی کو کتنا تکلیف دہ بنا دیتا ہے۔
اللہ ہمیں سچائی کے سکھ سے آشنا کر دے۔ آمین)
﴾﴿