PDA

View Full Version : 16:امانت



Admin-2
05-03-2017, 03:02 PM
امانت

امانت امن اور امان سے ہے۔ اس لیے امانت کا حق وہی ادا کر سکتا ہے جو ایمان والا ہو گا۔
اللہ ہمیں ایمان والا بنا دے۔ آمین)
﴿
حضرت حذیفہؓ سے روایت ہے پیارے آقائے دو جہاںﷺ نے فرمایا
”امانت جلدہی اٹھالی جائے گی اور لوگ اس طرح بیعت کر کے (ایمان) لا رہے ہوں گے کہ ان میں کوئی بھی امانت ادا کرنے والا نہ ہو گا۔ بلکہ کہا جائے گا کہ فلاں بستی میں ایک شخص امین ہے۔ “
اللہ ہمیں سچے ایمان والا بنا دے۔ آمین)
﴿
والدین یہ سمجھتے ہیں کہ اولادہماری ملکیت ہے۔ جبکہ اولاد تو والدین کے پاس اللہ کی امانت ہے اور والدین کی ذمہ داری ہے کہ اللہ کے حکم کے مطابق اولاد کی تربیت کریں۔
اللہ کرے کہ والدین اولاد کو اللہ کی امانت سمجھ کر اس کی صحیح تربیت کی ذمہ داری ادا کریں۔ آمین
﴿
”مسلمان دوسرے مسلمان کے مال اور عزت و آبرو کا محافظ ہے“
اگر کوئی مسلمان دوسرے مسلمان کے مال اور عزت و آبرو پر نظر رکھتا ہے تو یہ ان کے حقوق میں خیانت ہے۔
قرآن پاک میں ہے کہ جب عزیز مصر کی بیوی نے حضرت یوسف ؑ کو ورغلانا چاہا تو آپ وہاں سے بھاگ گئے۔
سورة یوسفاللہ کا فرمان ہے۔
” یہ اس لیے کہ عزیز کو معلوم ہو جائے کہ میں نے اس کی غیر موجودگی میں اس کی کوئی خیانت نہیں کی اور بیشک اللہ خیانت کرنے والوں کے مکروفریب کو کامیاب نہیں ہونے دیتا۔
اللہ سب کے مال اور عزت و آبرو کو شر سے محفوظ رکھے۔ (آمین)
﴿
ہماری زندگی بذاتِ خود اللہ کی امانت ہے۔ ہم بندوں کو تخلیق کرنے کا مقصد صرف اللہ کی اطاعت اور اس کے احکامات پر عمل کر کے اس کی بندگی میں رہنا ہے۔ اگر ہم اس زندگی کی امانت کو نفس اور شیطان کی پیروی میں گزارتے ہیںتو اس امانت میں خیانت ہو گی۔
کیوں نہ آج ہم اپنی زندگی پر نظر ڈالیں کہ اگر کل ہمیں اس امانت کے بارے میں پوچھا گیا توکیا جواب دیں گے۔
﴿
جسمانی اعضاءبھی ہمارے پاس اللہ کی امانت ہیں کیونکہ انہیں کسی مقصد کے لیے عطا کیا گیا ہے۔ آنکھ، کان، ناک ،زبان، ہاتھ ، پاﺅں وغیرہ کو اللہ کے حکم کے تحت استعمال کرنا ضروری ہے ۔لیکن ہم ان کو اپنا سمجھتے ہوئے اللہ کے نا پسند یدہ کاموں میں اور ان اعضاءکے مقصدِعطا کے خلاف انہیں استعمال کر تے ہیں تو یہ بھی امانت میں خیانت ہے ۔
﴿
امانت میں زیادہ مشہور مال کی امانت ہے۔ اگر کوئی شخص کسی کے پاس اپنا مال امانت کے طور پر رکھتا ہے اور وہ اس میں خرد برد کر لے یا اس کے پوچھے بِنا استعمال کرلے یا اس کی ادائیگی میں بہانے بناتا رہے تو یہ مال کی خیانت کہلائے گی۔ مال کی خیانت زیادہ تر مال ودولت کی محبت کی وجہ سے سرزد ہو تی ہے۔
اللہ ہمیں خیانت سے بچائے۔ آمین
﴿
پیارے آقائے دو جہاںﷺ فرمایا
جس شخص کو اللہ نے لوگوں کا حاکم بنایا ہو اور وہ ان کے حقوق میں خیانت کرے تو اللہ اس پر جنت حرام کر دے گا۔“حاکم وقت کے علاوہ بھی ہم میں سے ہر شخص کہیں نہ کہیں کچھ لوگوں پر حاکم ہے۔جیسے نوکروںپر ، اولاد پر، ماتحت پر، خاوند اپنی بیوی پر۔ ہم جن لوگوں پر بھی حاکم ہیں ان کے حقوق کی ادائیگی سے غافل ہو جانا خیانت ہے۔
غور کیجئے کیا ہم ایسی کسی خیانت کے مرتکب تو نہیں ہو رہے ؟
﴿
اللہ نے دین کی سمجھ اور علم جن لوگوں کو عطا کیا ہے ۔وہ علم اور سمجھ ان لوگوں کے پاس دوسرے لوگوں کی امانت ہے۔ اور اس پر اس امانت کا حق واجب ہے کہ وہ اس علم کو بنا کسی غفلت، ذاتی غرض اور بنا لالچ کے دوسروں تک پہنچائیں۔
یااللہ ہمیں دین کی جو سمجھ اور علم عطا کرنا تو ساتھ ہی اس امانت کو دوسروں تک پھیلانے کی طاقت اور ہمت بھی عطا کرنا۔ آمین)
﴿
کسی کی بات بھی امانت کا درجہ رکھتی ہے۔ اگر کسی کا کوئی راز معلوم ہو جائے تو اس کو لوگوں کے سامنے نہ کھولیں ورنہ خیانت کر رہے ہوں گے۔ اگر کسی بات کے لیے کہا جائے کہ کسی سے نہ کہنا تو وہ بھی امانت کا درجہ رکھتی ہے۔ کسی معاملے میں کوئی مشورہ لے تو اس کو لوگوں میں پھیلانا بھی خیانت ہے۔
اللہ ہمارے دلوں کو وسعت عطا فرمائے تاکہ ہم کسی کی بات کو امانت سمجھ کر اس کو اپنے تک ہی رکھ سکیں۔آمین)
﴾﴿