PDA

View Full Version : 1. باطل کے خلاف ہر لمحہ جاری جنگ



Admin-2
02-27-2017, 03:15 PM
سٹیپ6


احساس کربلا سے باطل کے خلاف جنگ کو ہر لمحہ اپنی زندگی میں جاری رکھنے کا سچا احساس


سوال 1: پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی نسبت سے72 شہدائے کربلا سے پیار کا کیا احساس ہونا چاہئے ؟


شہدائے کربلا
پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺکی آل پاک اور آپ ﷺ کےپیارے ہیں ۔

شہدائے کربلا پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺکے دین کی اصل روح کو بچانے کے لئے قربانیاں دینے والے ہیں ۔

شہدائے کربلا ،پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی آنے والی امت تک حق پہنچانے کے لئے درد کی ہر حد سے گزر جانے والے ہیں ۔

شہدائے کربلا،پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺکی اطاعت اور پیروی کر کے کرب و بلاسہہ کے حق پھیلانے والے، آپ سے نسبتوں کوبچا کر یہ کہ گزرنے والے ہیں ۔

شہدائے کربلا نے یہ عظیم ترین قربانی ہم تک حق پہنچنے کےلئے دی اگر اس وقت یہ قربانی نہ دی جاتی تو آج ہم تک حق اپنی اصل حالت میں نہ پہنچتا ۔ ہم پر یہ انہی کا احسانِ عظیم ہے۔

پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺکو حضرت علیؓ سے اور انؓ کے گھرانے سے بے حد محبت تھی ۔معرکہ کربلا میںحضرت علیؓ کے آنگن کے پھول ان کا گھرانا قربان ہوا۔ وہ حضرت علی ؓ جنھیں آپﷺ نے اپنا بھائی فرمایا اور جنہیں اپنے سایہ رحمت میں پروان چڑھایا۔


پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺ اپنی شہزادی حضرت بی بی فاطمہ ؓ سے فرمایا کرتے تھے کہ حسنؓ و حسینؓ کا رونا مجھے تکلیف دیتا ہے یعنی آپ کی خوشی ان کے خوش ہونے سے اور آپ کا غم ان کے درد سے جڑا ہوتا ۔ ہمارا پیار بھی ایسے ہی ہونا چاہئے کہ ہم ان کی خوشی کے لئے جئیں اور ان کے درد کو دل میں آباد رکھیں ، یہ ہی
محبت و عقیدت ہو گی۔ان کے ہونٹوں کی مسکراہٹ بنے گی۔


پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺکو سب سے عزیز یہ آل ہی تھی جن کو انھوں نے اپنی امت کا درد ہی حوالے کیا ۔ اور کیا شان اور عظمت ہے کہ آلِ رسول نے بھی آپﷺ کی سنت کو اپنایا۔ انہوں نے کبھی اپنے لیئے دنیا سے کچھ طلب نہ کیا، نہ کچھ بچایا، سب کچھ امت پر ہی لٹایا۔

کربلا کے 72جانثاروں کو کوئی بھی ظلم و زیادتی حق کی راہ سے نہ ہٹا سکی۔ ان سے محبت کے بنا دین نا مکمل ہے۔

حضرت ابو ہریرہسے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم نے فرمایا: جس نے حسنؓ و حسینؓ سے محبت کی ، اس نے درحقیقت مجھ سے ہی محبت کی ، اور جس نے حسین ؓ اور حسنؓ سے بغض رکھا اس نے مجھ ہی سے بغض رکھا۔
(ابن ماجہ نسائی ، احمد)

حضرت اسامہ بن زید ؓ سے روایت ہے کہ آپ نے فرمایا
یہ (حسن ؓ و حسینؓ ) میرے بیٹے ہیں ۔ اے اللہ ! میں ان سے محبت کرتا ہوں تو بھی ان سے محبت کر اور ان سے
محبت کرنے والے سے بھی محبت کر۔
(ترمذی ابن حبان)

پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺکی آل پاک حضرت علیؓ اور حضرت فاطمہؓ کے جگر کے ٹکڑوں سے آگے چلی ، تو یہ نسبت پیار کا احساس ان پاک ہستیوں سے بہت بڑھا تی ہے۔