PDA

View Full Version : وعظ و درس و تدریس



Admin-3
03-02-2017, 11:51 PM
وعظ و درس و تدریس

آپ نے طویل عرصہ درس و تدریس وعظ و تزکیہ کا فریضہ انجام دینے میں گذارا۔ آپ کے حلقہ درس و تدریس وعظ و تذکیہ سے لاکھوں بندگانِ خدا فیضیاب ہوئے۔
حضرت جنید اپنے وعظ کے بارے میں ارشاد فرماتے ہیں کہ میں نے وعظ کہنا یونہی شروع نہیں کیا بلکہ چالیس ابدال کے اصرار بیحد اور مرشد گرامی کے حکم، آقائے کائنات ﷺ کی ایماء پر کیا ہے ۔ فرماتے ہیں کہ ایک شب زیارت رسول ﷺ سے مشرف ہوا ۔ رسول اللہ ﷺ فرمارہے ہیں اے جنید، لوگوں کے سامنے وعظ کہو ،کیونکہ تمہارے وعظ سے ان کو ہدایت ملے گی اور اللہ تعالیٰ تمہارے کلام کو ایک عالم کی نجات کا ذریعہ بنائے گا۔ صبح حضرت سری سقطی کی خدمت میں پہنچے اور خواب عرض کرناچاہتے تھے کہ حضرت سری نےفرمایا مشائخ کبھی سفارش قبول نہ کی میں نے بھی کہا پھر بھی قبول نہ کیا اب رسول اللہ ﷺ کا حکم آیا ہے ان کا ہی حکم مان لو ،حضرت جنید بغدادی نے عرض کیا آپ اس بات کو کیسے جان گئے، حضرت سری فرماتے ہیں میں نے خواب میں اللہ کو فرماتے سنا کے ہم نے محمد ﷺ کو جنید کے پاس بھیجا ہے کہ آپ جنید کووعظ گوئی کی تاکید کریں حضرت جنید نے کہا کہ ،میں اس شرط پر وعظ کہہ سکتا ہوں کہ چالیس افراد سے زیادہ کا مجمع نہ ہو، آپ کی مجلس وعظ میں موجود چالیس افراد میں سے22افراد پر غشی طاری ہوئی اور اٹھارہ انتقال کرگئے۔ حضرت شیخ فرید الدین عطارؒ نے منطق الطیر میں حضرت جنیدؒ کی مجلس وعظ کا تذکرہ اس طرح کیا ہے کہ مقتدائے دین جو ایک بحر زخار کی مانند ہیں انہوں نےایک رات بغداد میں تقریر کی ایسی تقریر کہ اُس کی عظمت کے سامنے بلند آسمان بھی تشنگی میں اپنا سر آستانہ پر رکھ دیا۔ حضرت جنیدؒ کے وعظ کے بارے میں اُوپر جو واقعہ گذرا ایسی طرح ایک اور واقعہ ایک بزرگ سے منقول ہے کہ کسی بزرگ نے خواب میں دیکھا کہ حضور اکرم ﷺ تشریف فرماہیں ، اور حضرت جنیدؒ حاضر خدمت ہیں ، اتنے میںایک حاضر ہوا اور حضور اکرم ﷺ سے فتویٰ طلب کیا ۔ حضور اکرم ﷺ نے فرمایا یہ فتویٰ جنید سے لے لو ۔ وہ شخص عرض کرنے لگا یارسول اللہ ﷺ ، آپﷺ کی موجودگی میں کسی دوسرے سے میں فتویٰ کیونکر لے سکتا ہوں ۔حضور اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا تمہیں معلوم نہیں کہ تمام انبیاء کرام علیہم السلام کو جس طرح اپنی اپنی اُمت پر ناز ہے ، اُسی طرح مجھے اپنی اُمت میں سے جنید پر ناز ہے۔