Admin-2
03-09-2019, 05:30 PM
💥نماز توڑنے کے عذر:
بلاعُذر نماز توڑنا حرام ہے۔ البتہ چند حالتوں میں نماز توڑنا جائز ہے۔ مثلاً
▪1۔ اپنے یا کسی کے مال کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو۔
▪2۔ کسی ڈوبتے یا جلتے ہوئے کی جان بچانے کے لیے۔
▪3۔ موذی جانور یا زہریلے کیڑوں سے اپنی جان کے بچاؤ کے لیے۔
▪4۔ پاخانہ یا پیشاب کے دباؤ کے وقت۔
▪5۔ کسی سوالی کی انتہائی مجبوری پر فوری امداد کرنے کے لیے۔
▪6۔ اندھے کو کھائی یا کنوئیں میں گرنے سے بچانے لے لیے۔
▪7۔ ماں باپ کا گھر کے کسی بزرگ کے تین بار آواز دینے پر (بشرطیکہ ماں باپ یا بزرگ کو اس کے نماز میں مصروف ہونے کا علم نہ ہو)۔
▪8۔ سواری کے بھاگ جانے کا ڈر ہو۔
▪9۔ بچے کے رونے پر کہ بچے کی آواز باقی نمازیوں کے لئے خلل کا باعث ہو اور غالب گمان ہو کہ پوری نماز میں بچہ چپ نہ کرے گا۔
▪10۔ بچے کو کسی نقصان پہنچنے کی صورت میں۔
▪11 منہ بھر کر اچانک الٹی آ جانے کی صورت میں۔
▪12۔ دروازے پر شوہر کے دستک دینے پر کہ عورت کو اس بات کا خدشہ ہو کہ دروازہ نہ کھولے گی تو میاں بیوی میں لڑائی کی نوبت آ سکتی ہے۔
▪13۔ گھر میں یا اپنے اردگرد اچانک آگ لگ جانے کی صورت میں۔
____
💥 مندرجہ بالا وجوہات پر نماز توڑنے کا طریقہ:
نماز توڑنے کے لیئے بیٹھنا ضروری نہیں بلکہ کھڑے کھڑے ایک طرف سلام پھیر دینا کافی ہے۔
بلاعُذر نماز توڑنا حرام ہے۔ البتہ چند حالتوں میں نماز توڑنا جائز ہے۔ مثلاً
▪1۔ اپنے یا کسی کے مال کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہو۔
▪2۔ کسی ڈوبتے یا جلتے ہوئے کی جان بچانے کے لیے۔
▪3۔ موذی جانور یا زہریلے کیڑوں سے اپنی جان کے بچاؤ کے لیے۔
▪4۔ پاخانہ یا پیشاب کے دباؤ کے وقت۔
▪5۔ کسی سوالی کی انتہائی مجبوری پر فوری امداد کرنے کے لیے۔
▪6۔ اندھے کو کھائی یا کنوئیں میں گرنے سے بچانے لے لیے۔
▪7۔ ماں باپ کا گھر کے کسی بزرگ کے تین بار آواز دینے پر (بشرطیکہ ماں باپ یا بزرگ کو اس کے نماز میں مصروف ہونے کا علم نہ ہو)۔
▪8۔ سواری کے بھاگ جانے کا ڈر ہو۔
▪9۔ بچے کے رونے پر کہ بچے کی آواز باقی نمازیوں کے لئے خلل کا باعث ہو اور غالب گمان ہو کہ پوری نماز میں بچہ چپ نہ کرے گا۔
▪10۔ بچے کو کسی نقصان پہنچنے کی صورت میں۔
▪11 منہ بھر کر اچانک الٹی آ جانے کی صورت میں۔
▪12۔ دروازے پر شوہر کے دستک دینے پر کہ عورت کو اس بات کا خدشہ ہو کہ دروازہ نہ کھولے گی تو میاں بیوی میں لڑائی کی نوبت آ سکتی ہے۔
▪13۔ گھر میں یا اپنے اردگرد اچانک آگ لگ جانے کی صورت میں۔
____
💥 مندرجہ بالا وجوہات پر نماز توڑنے کا طریقہ:
نماز توڑنے کے لیئے بیٹھنا ضروری نہیں بلکہ کھڑے کھڑے ایک طرف سلام پھیر دینا کافی ہے۔