PDA

View Full Version : 45:باطل اور حاجت روائی



Admin-2
03-04-2017, 03:42 PM
باطل الرٹ 45
باطل اور حاجت روائی



اللہ کے بندے جب دعا میں اللہ کے سامنے خود پیش ہوں یا کسی کے ساتھ مل کرپیش ہوں۔ تو ایسے میں باطل ہماری توجہ اللہ پر یقین ، اس کے سامنے عاجز ہوکر جھکنے اور اس کی حاجت روائی سے زیادہ اپنے الفاظ کی بناوٹ اور اپنا زور لگانے پرکروا دیتا ہے۔ دعا میں اللہ کے یقین سے زیادہ اپنے یقین پر فوکس ہونا کہ ہماری دعا کا انداز دراصل پسندیدہ ہے یا دعا میں اپنا زور لگانا اور اپنی دعا کی پاور پر یقین ہوجانا دراصل باطل کا حملہ ہے ۔یہاں ہم نے اپنا یقین صرف اللہ پر رکھنا ہے کہ اس نے دعا کی توفیق دی ہے اور وہ ہماری دعاﺅں کو سننے والا اور پورا کرنے والا ہے۔اگر وہ طاقت نہ عطا فرمائے تونہ ہمیں دعا میں پیش ہونے کی توفیق ملے اور نہ ہم کسی کے ساتھ مل کر دعا میں پیش ہوسکیں۔اللہ ہماری دعا کو قبولیت عطا فرما کر حاجت روائی فرماتا ہے۔ اس میں ہماری نہ کوئی طاقت ہے اور نہ ہی کوئی بڑائی۔اس لیے ہم نے انتہائی عاجزی سے اللہ کے سامنے جھک کر دعا کی توفیق اور اس کا سلیقہ بھی اللہ سے مانگنا ہے اور دعا کی قبولیت پر اسے اپنا کمال نہیں سمجھنا۔بلکہ اللہ کے کرم پر مزیدعاجز ہو کر شکر گزاری میں جانا ہے اور باطل کا منہ توڑنا ہے۔