PDA

View Full Version : 52:باطل اور باطل کا خوف



Admin-2
03-04-2017, 04:10 PM
الرٹ 52
باطل اور باطل کا خوف



باطل کا کام حق کے راہی کو ظاہری اور باطنی معاملات میں یوں پھنسانا ہے کہ اس کا حق کا سفر متاثر ہوجائے۔ جب کبھی ایسا ہو کہ وقتی طور پر کسی معاملے میں پھنس کر ہم حق پر کھڑے نہ رہ سکیں اور تب وقت کے وقت بظاہر باطل غلبہ پاگیا تو وہ اپنی اس فتح کا احساس اپنے خوف کی صورت مضبوطی سے اندر اتار دیتا ہے۔ اب چاہے کہ وہ وقتی شکست ہوتی ہے مگر حق کا راہی اس معاملے میں سے نکلنے کے باوجود باطل کے خوف میں مبتلا ہوجاتا ہے۔ اور باطل بلاوجہ اس کے دھیان اور سوچ کو اس معاملے کی طرف بار بار لوٹا تا ہے جس میں وہ پھنسا تھاتاکہ وہ مزیدڈاﺅن ہو ۔اس کے اندر یقین کی کمی بڑھے اور وہ مایوس ہو۔ یوں باطل اپنے خوف کے پنجے اس کے دماغ میں گاڑ کر اس کی سوچوں کو جکڑ لے اور حق کا راہی کبھی اس کی آنکھو ں میں آنکھیں ڈالنے کی جرات نہ کرے اور نہ ہی اسے شکست دے سکے۔
باطل کے وار سے پہلے یا بعد میں باطل کے خوف میں مبتلا ہونا بھی باطل کا کاری وار ہے۔یہ خوف کہ کہیں باطل حملہ نہ کردے یا کہیں باطل حملہ کرے تو ہم شکست نہ کھا جائیں یا پہلے جس طرح کسی معاملے میں پھنس گئے تھے اب بھی ویسے ہی پھنس جائیں گے وغیرہ وغیرہ۔
یاد رکھیں.
باطل کا خوف اس کا ایک ہتھکنڈا ہے ۔باطل انتہائی کمزور اور بودا ہے۔ اس کی حیثیت محض ایک بلبلے کی سی ہے۔ ہمارے اندر حق کی پاوراس پر غالب آنے کے لیے کافی ہے۔ اور ہمارا ایک ہی لمحے میں اٹھ کھڑے ہونا اور اس کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالنا اس کو بھاگ جانے پر یوں مجبور کردیتا ہے کہ اس کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملتی۔اگر آپ بھی باطل کے خوف کا شکار ہوں تو اپنے لجپال مالک کی حق کی طا قت پر اپنے دل کے یقین کو بڑھائیں۔ اور ان سے اپنے دل کا رابطہ مضبوط بنا کر باطل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے بھاگ جانے پر مجبور کردیں۔