PDA

View Full Version : 66:باطل اور اپنی غلطی یا ٹیسٹ



Admin-2
03-04-2017, 05:29 PM
باطل الرٹ66
باطل اور اپنی غلطی یا ٹیسٹ



ٓؒؒ اللہ کی قربت کے سفر میں آگے بڑھنے کے لئے حق کا راہی فرائض کی ادائیگی ،معمولات اور معاملات کو بہترین طریقے سے نبھانے کی کوشش کرتا ہے ۔ اس سفر میں اس کے لئے آزمائش بھی ہوتی ہے۔ اور اس سے غلطیاں بھی سر زد ہوتی ہیں۔وہ قوت ایمانی کی طاقت سے ہر آزمائش سے گزرنے کی کوشش کرتا اور اپنی غلطیوں سے ہی سبق سیکھتا ایک ایک قدم حق کی راہ پر آگے بڑھاتا جاتا ہے ۔ جب ہم کسی غلطی کے سر زد ہونے پر ڈاﺅن ہونے کی بجائے اس سے سبق سیکھ کر آگے بڑھ جاتے ہیں یہی باطل کے منہ پر طمانچہ ہوتا ہے ۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ ہم اپنی کی گئی غلطیوں کو ٹیسٹ یا آزمائش کا نام دیکر بری الذمہ ہو جاتے ہیں۔اور غلطیوں سے نہ تو سبق سیکھتے ہیں اور نہ ہی ان غلطیوں کی اصلاح کی کوشش کرتے ہیں بلکہ سبق سیکھنے کی بجائے ان پر مطمئن ہو جاتے ہیں۔ اور اس احساس سے بھی تسکین پاتے ہیں کہ ہم تو آزمائش /ٹیسٹ سے گزر رہے ہیں۔ اس وجہ سے ہماری نظر دوسروں پر بھی جاتی ہے کہ فلاں کی وجہ سے اس مشکل یا ٹیسٹ میں پڑگئے۔ یوں اپنی غلطی کو اپنے طور پر ٹیسٹ قرار دیکر مظلومیت میں ڈوب جاتے ہیں ۔حالانکہ اللہ کی طرف سے آئی ہوئی آزمائش کی پہچان یہ ہے کہ وہ اللہ سے قریب لے جاتی ہے دور نہیں کرتی ۔اور قوت ایمانی میں اضافہ کرتی ہے ۔ اس لئے یہ ٹیسٹ نہیں بلکہ ہماری غلطی ہوتی ہے کہ جب ہم احساس آشنائی و عمل کی قوت ا ور ایمان کی طاقت رکھنے کے باوجود معاملہ فہم ہو کر فرائض، معمولات اور معاملات کو نبھا نہیں پاتے۔ اور جب معاملات و حالات میں بگاڑ آجاتا ہے تو اس بگاڑ کو ہم ٹیسٹ کا نام دے دیتے ہیں جو در اصل اپنی ہی غلطی، عمل کی کمزوری اور کم فہمی کا نتیجہ ہوتا ہے ۔ یہاں باطل ہماری عقل کو ہتھیار بناتا ہے اور ہم بڑی چالاکی سے اپنی غلطی کو ٹیسٹ کا نام دے دیتے ہیں ۔اور عملی طور پر کوئی سٹیپ لیکر اپنی غلطیوں کوٹھیک کرنے اور معاملات کو سدھارنے کی بجائے بیوقوف بن کر ہاتھ پر ہاتھ دھر کر بیٹھے رہتے ہیں ۔یوں وہ پوائنٹس جو معاملات میں بگاڑ پیدا کرتے ہیںوہی ہمارے قربت کے سفر میں رکاوٹ ڈال دیتے ہیں اور باطل کی چال کامیاب ہو جاتی ہے۔
غور کریں..... !کہیں آپ بھی اپنی غلطیوں کوٹیسٹ کا نام دیکر مطمئن ہو کر تو نہیں بیٹھے ۔
اگر ایسا ہے تو اس سے نکل کر قدم آگے بڑھائیں۔ اور پھنسانے والے باطل کو ایسا تھپڑ ماریں کہ اس کے دانت باہر آ جائیں۔