PDA

View Full Version : 76:باطل اوراپنی پرکھ



Admin-2
03-04-2017, 05:58 PM
باطل الرٹ76
باطل اوراپنی پرکھ



حق کی راہ پر چلنے کے لیئے کوئی بھی اللہ کا بندہ اگر کسی پیرو مرشد یا استاد کا ہاتھ پکڑ کر چلنے لگے تو وہ یہ دیکھے کہ ان کی رہنمائی اور ان کی تعلیمات حاصل ہونے پر کیا اس کے اند ر اللہ کے احساسِ آشنائی کے تحت تبدیلی آرہی ہے یا نہیں۔ یہی وہ معیار ہے جس پر وہ خود کو پرکھ سکتا ہے کہ جب پیرو مرشد یا استاد سے وابستہ ہوا تو اس وابستگی نے اس کے احساس ، سوچ میں کیا ایسی مثبت تبدیلی پیدا کی کہ اس کے معمولات اور معاملات سنورنے لگے۔
وہ خود کو یوں بھی چیک کرے کہ کیا اس کا ایمان پہلے کی نسبت مضبوط ہو رھا ہے؟
کیا اب وہ زندگی کے معاملات میں سے ایمان کی اس مضبوطی کی وجہ سے اپنی گذشتہ زندگی کی نسبت بہتر طریقے سے نکل پا رھا ہے؟
کیا وہ کسی آزمائش میں پہلے کی طرح لڑکھڑا جاتا ہے یا اپنے پیر و مرشد کی رہنمائی اور فیض پا کے حق کی راہ پر اس کے قدم مضبوط ہوئے ہیں؟
اور کیا اس مضبوطی کی وجہ سے وہ اس آزمائش میں سے اللہ کے یقین کے سہار ے گذرنے کی بہترین کوشش کر رھا ہے؟
اگر ایسا ہو رھا ہو تو اس کے معنی یہ ہیں کہ وہ حق کی راہ پر ہے اور حق کا جو ان پُٹ اس حق کے راہی کواپنے رہنما سے رہنمائی ، فیض اور تعلیمات کی صورت میں مل رھا ہے وہ اس سے فائدہ اٹھا کر منزل کی جانب بڑھ رھا ہے۔دوسری صورت میںوہ چیک کرے کہ اگر اس کے اندر اللہ کا احساسِ آشنائی بھی نہیں آرھااور وہ حق کی راہ پر قدم بھی آگے نہیںبڑھا پا رھا تو اسے باطل نے کہیں نہ کہیںذاتیات میں پھنسا کر مطمئن کر رکھا ہے۔ وہ اس بنا پر اپنی وابستگی تو قائم رکھے ہوئے ہے لیکن باطل اس حق کے راہی کو اس وابستگی سے حقیقی فائدہ اٹھانے نہیں دے رھا اور اس کے قدم حق کی راہ پر آگے نہیںبڑھ رہے۔
حق کی راہ پر قدم آگے بڑھانے کی چاہت رکھنے والاحق کا راہی اپنی وابستگی کو یوں چیک کرے اور اگر اسے احساس ہو کہ اس وابستگی کے باوجوداس کے قدم حق کی راہ پر آگے نہیں بڑھ رہے تو وہ کسی اور سے رہنمائی لے کر حق کی راہ پر قدم آگے بڑھاتا جائے تا کہ یوںباطل کی کسی حق کے راہی کے سفر کومتاثر کرنے کی یہ چال بھی ناکام ہو جائے۔