PDA

View Full Version : key 52:ان کے گداﺅں کے در پر جھکتے ہیں سلاطین عالم



Admin-2
03-05-2017, 10:56 AM
key 52

بعض اوقات ہم کسی
HKR
کی علمی قابلیت کی بنیاد پر بھی اس پر گرفت مضبوط نہیں رکھ پاتے۔ ہم اندر سے محسوس کرتے ہیں کہ اس کی علمی بحث اور سوالوں کا جواب اور دلیل ہمارے پاس موجود نہیں ۔ اس لیے یہاں اگر ورکر اپنے مرکز سے جڑا ہوگا۔ اس کا یقین مضبوط ہوگا تو وہ ٹانکا لگاکے بات کرے گا تو اللہ اس سے وہی بات کرائے گا جواس موقع محل کی مناسب سے درست ہوگی کیونکہ وہ جانتاہے کہ اس وقت کیا ٹھیک ہے ۔ ہم جن کے نوکر اور غلام بن کے اور جن کے صدقوں اور ٹکڑوں پر پلتے ہیں۔ ان کے کرم کی وجہ سے ہی ہمارے اندر ایسی قوتِ ایمانی آجاتی ہے کہ جس کے لیے دنیا کوئی معنی نہیں رکھتی چاہے وہ کیسے ہی رنگ اور روپ بدل بدل کر آئے۔ انہیں سوائے حق کی قوت رکھنے والے کے کوئی امپریس نہیں کرسکتا۔ ایسے ہی حق والوں کے لیے کہا گیا ہے ناں کہ ’ان کے گداﺅں کے در پر جھکتے ہیں سلاطین عالم ‘۔لہٰذا ورکر اگر کسی کے اندر حق ، قوت ایمانی دیکھے تو وہ اس کوامپریس کرے تو درست ہے۔ اس کے علاوہ اگر کسی بھی طرح کسی کے ظاہر میں پھنس گیا تو وہ سمجھ جائے کہ دنیا اس روپ میں آکر ، اپنا رنگ بدل کر، اپنا بھیس بدل کر اس کو پھنسانے آتی ہے اور یہاں اس کو ڈٹ کر اس کا مقابلہ کرنا اور شکست دینی ہے کیونکہ دنیا کا کام ہی حق کی راہ پر چلتے راہی کی راہ میں روکاوٹیں کھڑی کرنا ہے مگر حسینی ورکر ایسے بدلے روپ بھی پہچان لیتاہے اور اس کو پہچان کر اس کو شکست فاش دے کر آگے بڑھتا چلا جاتاہے۔