PDA

View Full Version : 45:جو دل محبت میں نہ دھڑکے



Admin-2
03-05-2017, 05:28 PM
45

کسی بھی محفل میں کسی بھی ہستی کے لیے لکھے کسی شاعر کے کلام کو پڑھتے یا سنتے ہوئے یوں محسوس کیا کریں کہ جیسے آپ ہی وہ الفاظ دل کی سچائی سے اپنی محبوب ہستی کی بارگاہ میں پیش کر رہے ہوں۔جب ہم خود کو ان کی نظر کے حصار میںمحسوس کرتے ہوئے دل کے جذبات کا اظہار ان الفاظ کی صورت میں کرتے ہیں تو ہی عشق اور محبت کے احساس دل میں اترتے اور بڑھتے ہیں۔ کسی بھی کلام کو دل سے اپنی بات اپنا احساس بنا کر پیش کیا کریں کہ محبت سے دل بھرے ۔ اگر دلوں میں یہ عشق اور محبت کا جذبہ نہیں ہے توکچھ بھی نہیں ہے۔ جو دل محبت میں نہ دھڑکے وہ تو بس بیکار کھلونا ہے۔ اس لیے اس وقت اپنے دل کو محبت کے احساس میں گرمایا کرو کہ شاید یہ چند لمحے کہ جس میں دل اللہ اور اس کے حبیب ﷺ کی محبت میں دھڑکے... وہ دھڑکنا ہمارے اس جہان اور آخرت کو سنوار جائے۔ اور ہمارا نام بھی کہیں اس سے محبت کرنے والوں اور انﷺ سے عشق کرنے والوں کی صف میں لکھا جائے کیونکہ ہمیں تو بھیجا ہی اس کائنات میں وجہ تخلیق کائنات حضرت محمد مصطفیﷺ کے لیے گیا ہے۔ ہمیں یہ دل کی دھڑکن بھی اپنے پیارے نبی ﷺ کے لیے عطا ہوئی ہے۔
اگر سنو ........! تو اس دل کی دھڑکن سے... محمدﷺ محمد ﷺ ......کی صدائیں آتی ہیں۔ اگر یہ دل ہی ان ﷺ کے نام پر نہ دھڑکا تو فقط بیکار کھلونا ہے اس دل کی دھڑکن انہی کے نام پہ ہونی چاہیے۔ اس لیے دل کی محبت کے احساس کو اپنے الفاظ میں پیش کریں یا کسی اور شاعر کے کلام کی صورت سنیں یا پڑھیں تب ان الفاظ کو اپنے ہی دل کی آواز بنا کر پیش کیا کریں۔ اور دل میں عشق کے احساس کی گرمی کو محسوس کرنے کی کوشش کیا کریں۔