PDA

View Full Version : 73: بنا محنت کے آگے نہیں جایا جاسکتا



Admin-2
03-05-2017, 07:17 PM
73


اللہ یا اللہ والے جہاں تک آتے ہیں وہاں سے پیچھے نہیں جاتے۔ وہ ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹتے۔ ہم اپنے احساس ،سوچ اور عمل کی وجہ سے بیچ میں پردہ گرا لیتے ہیں۔ جیسے ہی ہم پردے اٹھاتے ہیں وہ وہیں موجود ہوتے ہیں۔ اگر اس بات پر یقین کا مل ہو جائے تو پیچھے جانے کے باوجود ہم آگے بڑھ کر پردہ اٹھا کر پھر سے اللہ اور اللہ والوں سے قریب ہو جاتے ہیں۔یہ ایسے ہی ہے کہ اللہ ہم میں سے ہر ایک کی شہ رگ کے قریب تو ہے مگر کوئی اسے کتنا اور کیسے قریب سمجھتا ہے۔ یہ ہر ایک کے اپنے پردہ اٹھانے کا فرق ہے نا ....کہ جس نے جتنے پردے اٹھائے۔ ایسے ہی معشوق بھی ہوتا ہے۔ وہ ہم سے جتنی قربت پر آجاتے ہیں پھر ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹتے ۔ہم خود ہی پردہ گرا کر پیچھے ہو جاتے ہیں۔جیسے ہی وہ درمیان میں آیا ہو ا پردہ ہٹائیں گے۔ دل وہاں سے پھر پاور وصول کرنے لگ جائے گا۔ وہاں سے پاور کی کمی کبھی نہیں ہوتی۔ وہاں سے پاور سپلائی ہمہ وقت جاری رہتی ہے۔ عشق کی پاورسپلائی کا اینٹینا اتنا ہی اونچا لگا ہوتا ہے جتنا ماہی کا مقام اونچا ہوتا ہے۔ اب جو جو دل جتنے یقین اور سچائی سے ماہی سے دل جوڑے رکھے گا اسے اتنے ہی بہترین سگنل ملیں گے۔ ماہی کی طرف سے سگنل ہر طرف سے ایک ہی پاور سے پیار کا چکر چلا رہے ہوتے ہیں۔ جو دل یہ سگنل وصول کرے گا وہ پیار، اعتماد اور یقین کی پاور سے بھرتا جائے گا۔ اور پھر دل میں اس پیار کی پاور آنے سے عاشق اسے اپنے احساس ،سوچ اور عمل کو بدلنے کے لےے استعمال کرے گا تاکہ و ہ پیار کے سگنل اور پاور مزید اسے ملیں۔ عاشق اسی پیار کی چاہ میں لگا رہتا ہے اور سٹیپ لیتا ہے۔ اور یوں وہ ماہی کا اور زیادہ پاور کا پیار پاتا جائے گا۔ کسی بھی عاشق نے قدم خود بڑھانا ہوتا ہے اس نے سٹیپ خود لینا ہوتا ہے۔ کسی بھی عاشق کو اگر عطا کے سہارے آگے بڑھایا جاتا ہے تو اسی لیول کا ٹیسٹ دیا جاتا ہے۔ ورنہ معشوق کا پیار
50
فیصد اور
50
فیصد عاشق کی کوشش ہوتی ہے ۔ عاشق نے خود کوشش اور محنت کرنی ہی ہوتی ہے
کیونکہ بنا محنت کے آگے نہیں جایا جاسکتا۔ جب تک عاشق اپنے اندر سے سٹیپ نہ لے سفر میں آگے قدم نہیں بڑھیں گے۔