PDA

View Full Version : پہلاسٹیپ کروانے کے مقاصد



Admin
02-21-2017, 06:33 PM
پہلاسٹیپ
احساس
پہلاسٹیپ کروانے کے مقاصد


ہراول دستہ کے دوسرے مرحلے کا نام احساس ہے۔

اللہ مجسم نہیں ہے۔ اللہ احساس کی صورت میں دل میں اترتا ہے اور دل میں اللہ کے
احساس کا ہونا ہمارے احساس، سوچ اور عمل کو اللہ کی خوشی کے تابع کرتا جا رہا ہوتا ہے ۔

اس مرحلے کے کرانے کا مقصد دل میں اللہ کے سمیع اور بصیر ہونے کے احساس کو یوں بیدار کرنا ہے کہ ہم کچھ اچھا کرنے کی طرف مائل ہوں اور کچھ برا چھوڑنے پر مجبور ہو جائیں کہ اللہ سن اور دیکھ رہا ہے۔ یوں ہمارے روز مرہ کے معمولات اور معاملات میں صرف زبانی کلامی ہی نہیں بلکہ عملاً تبدیلی آئے گی۔

اس مرحلے کے کروانے کا مقصد اللہ کے سمیع و بصیر ہونے کے احساس کو دل میں اتار کر یہ یقین پختہ کرنا ہے کہ اللہ ہمارے کسی احساس اور سوچ سے بے خبر نہیں۔ اور ہمارا کوئی بھی عمل اللہ کی نظر سے پوشیدہ نہیں۔ یہ یقین کی پختگی کہ وہ ہمیں دیکھ اور سن رہا ہے ہمارے احساس، سوچ اور عمل میں تبدیلی لا کر روز مرہ روٹین کے معمولات اورمعاملات کو اللہ کے احکام کے تابع کرتی جاتی ہے۔

اس مرحلے کو کرانے کا مقصدہر لمحہ اللہ کے سننے اور اللہ کی نظر میں ہونے کا احساس دل میں اتار کر اللہ سے قربت اور محبت کے لیول کو بڑھانا ہے تا کہ ہم دن بھراللہ کے ساتھ دل کا مضبوط رابطہ بنا کر اپنے بدلتے احساسات کو استاد کے ساتھ شیئر کریں ۔

یااگر استاد کے ساتھ یہ ٹریننگ نہیں کر رہے تو خود یہ بدلے ہوئے احساسات محسوس کریں۔

اس مرحلے کو کروانے کا مقصد اللہ کے سمیع اور بصیر ہونے کے احساس کو یوں بیدار کرنا ہے کہ صرف چند دنوں کے لیئے ہی نہیں بلکہ یہ احساس ہماری روز مرہ زندگی کے معاملات اور
معمولات میں ہمیشہ کے لیے راسخ ہوتا جائے ۔

ٹریننگ کرنے والے کے لیے ہدایات
سمیع:اللہ سن رہا ہے :اللہ دیکھ رہا ہےبصیر
ٹریننگ کرنے والے نے اس احساس کو زیادہ سے زیادہ اپنے دل میں جگائے رکھنا ہے اور روزانہ روٹین میں سے کم از کم کوئی سے دو معمولات یا معاملات شئیر کرنے ہوتے ہیں جس وقت بھی اسے اللہ کے سمیع و بصیر ہونے کا یہ احساس کچھ بھی غلط کرنے سے روکے یا کچھ بھی اچھا کرنے کی طرف راغب کرے ۔
روزانہ کم از کم چار پوائنٹ ڈ ھونڈنے ضروری ہیں۔
دو پوائنٹ۔ سمیع ( اللہ سن رہا ہے) احساس کے
دو پوائنٹ۔ بصیر(اللہ دیکھ رہا ہے) احساس کے