PDA

View Full Version : سوال49:پوائنٹس جن پرمظلومیت آسکتی ہے؟



Admin-2
03-06-2017, 12:15 AM
سوال49: عام معمول کی روزمرہ زندگی گذارتے ہوئے وہ چند عام پوائنٹس بتائیں جن پر اندر مظلومیت آسکتی ہے؟
جواب
زندگی کے روز مرہ کے معمولات اور لوگوں کے ساتھ معاملات میں مختلف طرح سے مظلومیت اندر آتی اور کسی عاشق کے دل کی حالت کوڈاﺅن کر جاتی ہے۔عام طور پر کسی بھی حق کے راہی کو روز مرہ زندگی کے جن پوائنٹس پر مظلومیت آ جانے کا امکان ہوسکتا ہے وہ بظاہر بہت عام ہیں مگر ان پر وہ پھنس کر نقصان اٹھاتے ہیں۔
روز مرہ زندگی کے معاملات میں آسانی اور سہولیات کا میسر نہ ہونا، بچوں کی ضروریات پوری نہ کر پانے پر، بہن بھائیوں کی زندگیوں کے مسائل کی وجہ سے، ماں باپ کی طرف سے بے جا پابندیوں پر، اچھی اور اپنے معیار کی نوکری نہ ملنے پر، پسندیدہ تعلیمی ادارہ میں داخلہ نہ ہونے پر، اچھا رزلٹ نہ آنے پر،آرام میں خلل آجانا،نیند سے جگا دیا جانا،سردیوں میں ٹھنڈے پانی سے وضو کرنے کی مجبوری،پڑھائی میں مدد نہ ملنے پر،کھانا کھانے کے دوران کسی کام کرنے پر،ضرورت پڑنے پرنوکری یا تعلیمی ادارے سے چھٹی نہ ملنے پر،دال روٹی کھانے پر،اپنے پاس چند اچھے جوڑے نہ ہونے پر،سسرال والوں کی محبت میں کمی پر،خاوند کی طرف سے توقعات پوری نہ ہونے پر،اپنی اہمیت کم ہونے پر،رشتہ طے نہ ہونے پر،جیب خرچ نہ ملنے پر،اپنی پسند کا کھانا کم کم ملنے پر ، کسی بیماری کی وجہ سے ، کسی ظاہری خامی کی وجہ سے، قد کاٹھ ،شکل و صورت میں کمی پر، رشتہ داروں کی ڈانٹ ڈپٹ ،کسی وجہ سے طنزو تشیع کا سامنا کرنے پر.....وغیرہ وغیرہ... ان پر مظلومیت اندر آسکتی ہے۔
اسکے علاوہ اپنے مقرر کردہ معیارِ زندگی کے مطابق زندگی نہ گذار سکنے پر، آسائشیں اور سہولتیں میسرنہ آنے پر یاان سے اپنی بجائے جب باقی لوگ فائدہ اٹھارہے ہوں،دوسروں کے ساتھ رویوں کے حوالے سے مقابلہ بازی پر ،اپنے گھر میں اپنی بجائے دوسروں کی حکمرانی پر،گھر میں اے سی، ہیٹر یا دیگر سہولیات ِ زندگی نہ ہونے پر،رشتہ داروں کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کے باوجود ان کاناپسندیدہ ہونے پر، سب کا بھلا کرنے کے باوجود اپنے ساتھ برا ہونے پر،کسی عام ضرورت کی شے کے حصول کے لیئے خواری اٹھانے پر،اپنے بہن بھائیوں کے نامناسب رویوں پر،رشتہ داروں کے درمیان بے وجہ اپنا ذکر ہونے پر،اپنے ماضی کے تلخ قصے بار بار دہرائے جانے پر،ننھیال ددھیال سے اہمیت نہ ملنے پر،بن کہے کسی ضرورت کا خیال نہ رکھے جانے پر،گھر میں بڑوں کی طرف سے لگنے والی پابندیوں پر ،کم بجٹ میں گھر چلانے کی مجبوری ،اپنے بچوںکی جائز ناجائز چاہت پوری نہ کرسکنے پر،روزمرہ کے معمولی خرچے کے لیے بھی ہاتھ پھیلانے پر ،بچوں کے نافرمان ہونے پر،دوسروں کو اپنے گھر کے حالات علم ہونے پر،اچھائی کا بدلہ اچھائی سے نہ ملنے پر،اپنی مرضی سے کہیں آنے جانے کی اجازت نہ ملنے پر، کوئی بھی بات سمجھ نہ آنے پر....... وغیرہ وغیرہ۔
یہ سب اور اس کے علاوہ اور بہت سے پوائنٹ ایسے ہیں جن میں پھنس جانے کی وجہ سے حق کے راہی کے اندر مظلومیت کا احساس آسکتا ہے ۔اور اس کا سفر متاثر ہو سکتا ہے۔ لہٰذا یہاں ان سب پوائنٹس کے حوالے سے محتاط رہنا ضروری ہے۔