PDA

View Full Version : پہلاسٹیپ-احساس:چند مثالیں



Admin
02-21-2017, 06:41 PM
چند مثالیں
یہ پوائنٹ کس طرح سے کن کن معاملات میں ڈھونڈے جا سکتے ہیں۔اس کی چند مثالیں یہاں بیان کی جارہی ہیں۔

مثال۱۔ احساس سمیع
میں نماز پاپندی سے ادا کرنے کی کوشش کرتی ہوں ۔میں نماز جلدی میں اور تیزی سے اد اکرتی ہوں جس میں اکثر الفاظ ہی پورے ادا نہیں کر پاتی۔ آج ایسے ہی نماز کے دوران بہت شدت سے احساس ہو ا کہ میں اللہ کے سامنے پیش ہوں ۔اور میں جو تیزی سے ادھورے ادھورے الفاظ میں اللہ سے باتیں کر رہی ہوں تو وہ جوہر لمحہ مجھے سن رہا ہے اس کو میرا ایسا کرنا اچھا نہیں لگ رہا ہو گا ۔یہ احساس ہوتے ہی میں بہت آرام اور پیارسے الفاظ ادا کرنے لگی۔ جس سے مجھے نماز ادا کرنے میں لطف آنے لگا کہ اللہ سن رہا ہے ۔


مثال2۔ احساس سمیع
آج اپنے ایک دوست کے ساتھ بیٹھ کر کسی تیسرے بندے کی برائی کرنے لگا تھا۔ مگر اس کی بات کرنے سے پہلے یہ خیال آگیا کہ وہ شخص نہیں سن رہا پر اللہ تو سن رہا ہے۔ اور اللہ کو اس کے بندے کی برائی کرنا بالکل بھی پسند نہیں آئے گا ۔میں وہیں رک گیا اور اس بات کا پھر ذکر ہی نہیں کیا کہ میرا مالک تو سن رہاہے۔ اللہ کے سمیع ہونے کے احساس نے مجھے اس غلط عمل سے روک لیا۔



﴿
مثال1۔ احساس بصیر
شام کو امی نے سب کے لیے فروٹ چاٹ بنائی۔ میں ٹیوشن سے واپس آئی تو دیکھا کہ میرے اور بھائی کے لیئے چاٹ فریج میں پڑی ہے ۔میں نے اپنے لیے چاٹ ڈالی تو ذرازیادہ ڈال لی ۔اور بھائی کے لیے کم رکھی کہ اسے کیا پتہ چلے گا۔ ابھی پہلا ہی چمچ کھانے لگی تھی کہ احساس ہوا کہ بھائی کو تو نہیں پتہ اور نہ ہی وہ دیکھ رہا ہے۔ لیکن اللہ تو دیکھ رہا ہے کہ میں نے غلط کام کیا ہے۔ اللہ کے بصیر ہونے کے احساس نے مجھے ایسا کرنے سے روکا ۔اور میں نے اپنی پلیٹ میں سے زیادہ حصہ بھائی کے لیے نکال کر رکھ دیا اور مزے سے اپنے حصے کی چاٹ کھانے لگی۔


مثال2۔ احساس بصیر
میں آج کمرہَ امتحان میں ڈیوٹی دے رہی تھی۔ جیسے ہی میڈم کمرہ میں آتیں تو میں کھڑی ہو جاتی اور الرٹ ہو جاتی کہ وہ دیکھ رہی ہیں۔میں صحیح ڈیوٹی کروں۔ وہ جب چلی جاتیں تو بیٹھ جاتی کہ اب وہ کون سا دیکھ رہی ہیں۔ پھر اچانک ایسے کرتے ہوئے دل میں احساس بیدار ہوا کہ میں میڈم کی نظروں میں نہیں ہوں وہ تومجھے ہر وقت نہیں دیکھ رہی ہیں مگر میرارب سوہنا تو بصیر ہے نا ں... وہ تو ہر پل دیکھ رہا ہے۔
رب سوہنے کے بصیر ہونے کے احساس سے الرٹ ہوئی اور ڈیوٹی کو اچھے سے ادا کرنے کی کوشش کی۔