PDA

View Full Version : سوال115:عشق میں کمی بیشی کا بتایاجائےتو؟



Admin-2
03-06-2017, 11:18 AM
سوال115: اگراستاد یا مرشد کی طرف سے عشق کے سفر میں کمی بیشی ہونا بتایا جائے تو تب کیا کیا جائے؟
جواب
اگر یہ بتایا جائے کہ عشق اچھا نہیں جا رھا توبنا کسی مظلومیت کے یہاں اپنی اصلیت کو قبول کرتے ہوئے اپنے معشوق کے یقین پر کھڑے رہیں کہ وہ تو سدا عطا کرنے والے ہیں۔ اب بھی یہ بتا کر عطا ہی کررہے ہیں۔عاشق کے اندر یہ احساس ہو کہ بے شک اس قابل نہیں کہ تقاضئہ عشق پورا کرسکوں۔ میری نہ اوقات ہے اور نہ ہی شکل کہ میں ان عشق کی راہوں کا مسافر بن سکوں۔ یہ تو معشوق کی مہربانی ہے کہ قبول کر لیا۔ وہ کبھی نہ چھوڑنے والے آج بھی نہیں چھوڑیں گے۔ مجھے ہمت دیں گے اور کروائیں گے۔ یہاں عاشق کو درد لگے۔ وہ مایو س نہ ہو بلکہ درد لے کر اپنی طلب اور تڑپ کو بڑھائے۔ اور شرمندہ ہوکر اپنے عمل کو چیک کرے اور اپنی ذات کو کاٹے تاکہ اس کے عشق کے سفر میں بہتری آئے جو معشوق کو پسند آئے۔ ایسے میں کچھ غیر معمولی کر ے جو کہ عاشق کے عشق کی آگ کو بھڑکائے۔ عاشق کا اپنے عشق کے لیئے یہ غیر معمولی سٹیپ لینا
(out of the way)
ا س کے عشق کو بڑھائے
گا۔
عاشق یہاں خود کو اپنا جائزہ لینے کے لیئے آئینے کے سامنے کھڑا کرے ۔ اپنی غلطیاں اپنی کوتاھیاں، اپنی بے یقینی، مایوسی یا کسی بھی اور صورت میں جہاںبھی پھنسا ہو اپنے معمولات یا معاملات کی صور ت میں.... ان کوچیک کرکے ان پر ورکنگ کرے۔
اگر آپ کو بتایا جائے کہ عشق اچھا نہیں جارہا تو وہاں بجائے ڈا ﺅن ہونے کے آپ شکر گزار ہوں کہ ہمیں سیدھا راستہ دکھایا جارہا ہے۔ اور سوچ کو مثبت رکھتے ہوئے جہاں جہاں اپنے محاسبہ کرنے کے بعد اپنی کمی بیشی نظر آئے تو وہ پوری کرنے کی کوشش کریں تاکہ اصلاح کے بعد معشوق کے پیار کی نظر ملے۔ ایسے میں دل کو درد لگے کہ معشوق نے جو کرم کی نظر کی ،اپنا عشق عطا کیااور کرم کے صدقے اپنے تک آنے کی اجازت عطافرمائی ہم اس عطا کی لاج نہیں نبھا پائے۔ اس شرمندگی کے احساس میں ہم خود کو معشوق کی عدالت میں پیش سمجھ کر اپنا جائزہ لیں کہ کن کن لمحات میں صرف معشوق نہیں تھا۔ اور کب کب معشوق پر نظر رکھ کر معشوق کی رضا کے لیئے کوئی عمل نہ کیا اور یوں معشوق سے دور ہوئے ۔ان تمام لمحوں میں خود کو ایک مجرم کی طرح محسوس کرتے ہوئے اس طرح شرمندہ ہوں کہ جیسے ایک ناقابل معافی جرم سرزد ہوگیا ہو۔ ان لمحات میں معشوق کی قربت کو پانے کا موقع ضائع ہوجانا دل کو درد لگائے کہ جن لمحات میں عشق ٹھیک نہیں جارہا تھا دراصل اس کا مطلب یہ ہو اکہ اس وقت خود کو معشوق کی ایک نظر کا قیدی نہیں سمجھا ہوا تھا۔ کیونکہ عاشق کی اپنی تو کوئی مرضی نہیں ہوتی۔
اگر اس طرح سے کوئی بات بتائی جائے تو سمجھو کہ یہ عطا ہوئی۔ اور اس اشارے کو سمجھ کر عشق کے تقاضے پورے کرنے کی کوشش کرنے میں لگ جاﺅ۔ خود کو ویسے ہی ڈھالنے کی کوشش کرو جیسے ان کو پسند آجائے۔ یہاں بجائے کسی قسم کے شکوہ میں جانے کے عاشق اپنی کوشش تیز سے تیز تر کردے۔ اس بات پر دل تسلیم خم ہو یعنی دل سے قبول کرلیں کہ ہم نے ایسا کچھ نہیں کیا جو عشق کے تقاضے کے مطابق ہوتا ۔یہاں یقین اور مضبوط رکھ کر آگے بڑھتے جاﺅ۔