سوال :تلاوت کلام پاک ، اسماءالحسنی، درود پاک یا قصیدہ بردہ شریف سنتے ہوئے آنکھیں بند رکھنے کا کیوں کہا جاتا ہے؟

اگرغور کیا جائے تو ہم زیادہ تر اس مشکل کا ہر ایک سے تذکرہ کرتے ہیں کہ نماز او ر عبادات میں توجہ قائم نہیں رہتی۔ ایسے ہی اگر ہم تلاوت کلام پاک آنکھیں کھول کر سنیں گے تو ہمیں اپنے اندر کی سوچ کے ساتھ باہر کی چیزیں بھی اپنی طرف متوجہ کریں گی ۔ ہم آنکھیں بند کر کے مکمل طور پر اپنے تمام احساسات کو صرف ایک ہی طرف لگانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ مکمل طور پراللہ کی طرف متوجہ رہ کر کریں اورکلام کو پوری توجہ اور پیار کے مکمل احساس سے سن سکیں ۔ آپ کو تجربہ ہو گا کہ آنکھیں بند کر کے بھی ہمارے اندر کی سوچیں اور خیالات ادھر ادھر بھٹک جاتے ہیں۔ اور کچھ دن کی بار بار پریکٹس سے ہی ہم اپنی توجہ صرف ایک جگہ مرکوز کر سکتے ہیں۔ ایسے سمجھیں کہ تلاوت کلام پاک، اسماءالحسنی، درود پاک یا قصیدہ بردہ شریف سنتے ہوئے جب ہم آنکھیں بند کر کے اور ہر طرف سے توجہ ہٹا کر ایسا محسوس کرتے ہیں کہ اللہ کے سامنے ہیں اللہ ہمیں دیکھ اور سن رہا ہے تو آہستہ آہستہ ہماری نماز اور باقی عبادات کی ادائیگی میں بھی یکسوئی اور بہتری آنے لگتی ہے۔