سوال:دعا کرانے والوں کوبتائیں کہ وہ کیسے کسی کو زیادہ اچھی دعا کرا سکتے ہیں؟


دعا کرانے والا جب دعا کرانے لگے تو اس کے اندر سچائی کے ساتھ یہ احساس ہو کہ یہ میرے اعمال کے سبب
سے نہیں۔ میں کسی بندے کو دعا کرانے کے لیے اپنے ساتھ لیکر اللہ کے سامنے پیش ہوں تویہ صرف اللہ کا مجھ پر احسان ہے کہ مجھے لوگوں میں اللہ کا ذکر کرنے والا، اللہ کا پیغام دینے والا اور لوگوں کو اللہ کے سامنے پیش ہونے کے لیے واسطہ بنایا۔ دعا کرتے وقت دل میں اپنی خطاﺅں اور گناہوں پر انتہائی شرمندہ ہو کے معافی مانگیں۔ دعا کرتے وقت پختہ یقین ہو کہ ہم اللہ کے سامنے پیش ہیں اور وہ ہماری التجائیں سن رہا ہے۔ دعا کے وقت اللہ کی عظمت، بزرگی و بڑائی اور کبریائی کے احساس سے دل جتنا زیادہ عاجزی میں جھکا ہو گا اتنی ہی زیادہ دعا اچھی ہو گی۔
دعا کراتے وقت دعا کرنے والے کے دکھ درد کو ایسے محسوس کریں کہ جیسے آپ کو یا آپ کے اپنے کسی قریبی عزیز یا دوست کو ایسا دکھ درد ہوتا تو آپ کے دل پر کیا گزرتی ۔اور آپ کیسے تڑپ تڑپ کر اللہ سے اس کے لیے دعا کرتے ویسے ہی محسوس کرتے ہوئے اس کے دکھ کو اپنا دکھ جانتے ہوئے دعا کرانے کی کوشش کریں ۔اس کے علاوہ فرائض کی ادائیگی کے ساتھ
روزانہ قرآن پاک کی تلاوت
اور اپنا تزکیہ نفس جاری رکھیں
تاکہ آپ کا دل اللہ کے پیار کے مضبوط رابطے میں رہتے ہوئے منور ہوتا رہے کیونکہ تب ہی ہم کسی کے دل کے اندھیروں میں اللہ کے احساس کا چراغ روشن کر سکیں گے۔