سوال: تلاوت کلام پاک ، اسماءالحسنی، درود پاک یا قصیدہ بردہ شریف سنتے ہوئے کیا پیارا سا احساس رکھیں کہ ہماری توجہ سننے کی طرف ہی لگی رہے اور ہم پوری طرح سے فائدہ حاصل کر سکیں؟

سب سے پیارا احساس یہ ہو گا کہ ہم اپنے خالق و مالک رب کائنات کے سامنے پیش ہیں۔ اس کی نظر میں ہیں۔ وہ ہمیں دیکھ رہا ہے اور ہم بہت پیار سے اللہ کا کلا م یعنی اللہ کی بات سن رہے ہیں ، اس کے پیارے نام اور اللہ کے حبیب پیارے آقائے دو جہاں ﷺپر پڑھا جانے والا درود سن رہے ہیں۔جتنا زیادہ اس احساس کو بیدار رکھیں گے اتنی ہی توجہ بنی رہے گی اور فائدہ بھی زیادہ حاصل کر سکیں گے۔ کیونکہ ہم کسی محفل میں بول رہے ہوں تو وہاں جوبھی توجہ اور پیار سے ہماری بات سن رہا ہوتا ہے۔ خود بخود ہماری پیار بھری نظر بار بار اس کی طرف اٹھتی رہتی ہے ۔جب ہم اس کی بات سن کر اس کاپیار محسوس کر سکتے ہیں اور اس شخص کی توجہ اور پیار کے بدلے میں پیار اور توجہ دیتے ہیں ۔تو پھر سوچیں ....کہ اگر ہم اللہ کی بات توجہ اور پیار سے سنیں گے تو ہم پر اللہ کی نظر کرم کیسے ہو گی۔ کیونکہ اللہ توپہلے ہی اپنے ہر بندے سے ستر ماﺅں سے زیادہ پیار کرتا ہے ۔یہ احساس توجہ بھی بنائے رکھے گا اور جتنا پیار دل میں ہو گا اتنا ہی فائدہ بھی ہو گا۔