مثال 1

:معاملہ
استاد نے مجھے اس مرحلے کو شروع کروانے کے لیئے اس مرحلے کے بارے میںہدایات بھیجیں۔جب میں نے یہ ہدایات پڑھیں تو فوراً سے اندر آیا کہ یہ مرحلہ تو آسان ہے۔ مجھے اچھے سے سمجھ آگیا ہے۔ میں آسانی سے کر لوں گی ۔
:غلطی

خود کو بڑی چیز سمجھا۔اپنی ہی عقل پر بھروسہ کیا یہ نہ جانا کہ شعور و عقل تو اللہ نے ہی عطا کیا ہے اس میں میراکمال نہیں ہے۔
: نقصان

مالک کی عطا سے ہٹ کر اپنی قابلیت پہ نظر گئی جس کی وجہ سے قربت کا سفر خراب ہوا ۔

خود کو بڑی چیز سمجھ کر اللہ کا نا پسندیدہ عمل کیا اور اللہ سے رشتہ کمزور کر لیا۔

اس گھٹیا احساس کی وجہ سے اللہ کی عطا کی ہوئی سمجھ پر نا شکری بھی کر گئی اور اللہ کی قربت کا سفر بھی خراب کیا۔

ٍ
مثال 2۔

:معاملہ
گھر پر کچھ مہمان آئے ہوئے تھے۔ ان میں سے باقی سب سے ٹھیک سے ملی ۔پر ایک سے گلے ملی تو ٹھیک سے جڑ کے نہیں ملی ۔اس کے کپڑوں سے ناگوار سی بو محسوس ہو رہی تھی۔ میں بس تھوڑا سا ملی۔ اور بعد میں جا کر ہاتھ دھو ڈالے ۔
:غلطی

انا یا تکبرمیں گئی۔
:نقصان

انا یا تکبر اللہ کو سخت نا پسندہے اور میں نے وہی نا پسندیدہ کام کر کے اللہ کی نا راضگی مول لی۔

اللہ کے بندے کو کمتر اور حقیر سمجھا ۔اور اللہ تک جانے کے لیے جو مقام اس کو پیار کر کے حاصل کر سکتی تھی اس سے محروم ہو گئی ۔
اپنی ذات کو بالا تر رکھ کر وہاں ذات کو نہ کاٹا۔ اور ذات کو بڑھاوا دے کر اللہ سے دور ہو گئی