تیرے رنگ رنگ

1مثال
معاملہ
میں چارپائی پر بیٹھی مونگ پھلی کھا رہی تھا کہ ایک دانہ میرے ہاتھ سے گرا ۔میں نے پکڑنے کی کوشش کی تو وہ چارپائی سے نیچے گر گیا۔میں نے دانہ تلاش کیا لیکن وہ نظر نہیں آیا۔
شان یا صفت
رزق دینے والا
کچھ دیر بعد میں چارپائی سے اٹھا تو گرے ہوئے دانے پر نظر جا پڑی ۔وہ نظرآیا تو دیکھا کہ کچھ چیونٹیاں اس دانے کو کھا رہی ہیں۔
مجھ پر اللہ کی رزاق ہونے کی صفت کھلی کہ وہ ہر ایک کو اس کے حصے کا رزق پہنچانے کا خود ہی ذمہ دار ہے ۔ جیسے کہ میرے مونگ پھلی میں سے ایک دانہ چیونٹیوں کے رزق کا حصہ تھا۔ پہلی بار دیکھنے پر مجھے وہ نظر نہیں آیا جب وہ رزق چیونٹیوں تک پہنچ گیا تو اس نے مجھ پر اپنی اس صفت کی جلوہ گری کے لیے مجھے وہ دکھایا

ہر جگہ میں تُو سمایا ہے
مثال2
معاملہ
میں سٹور میں گئی تو اچانک سے لائٹ چلی گئی جس کی وجہ سے بہت زیادہ اندھیرا ہو گیا۔ کچھ دکھائی نہیں دے رہا تھا ۔ پھر اللہ کے ساتھ ہونے کا احساس ہوا جس نے میرے اس ڈر اور خوف کو دور کر دیا۔
شان یا صفت
بصیر
وہاں مجھ پر اللہ کی یہ شان جلوہ گر ہوئی کہ وہ ہر جگہ ہے۔ اس کی شان ہے کہ وہ اس اندھیرے میں بھی مجھے دیکھ رہا ہے ۔جب کہ میں اپنا ہاتھ تک نہیں دیکھ پا رہی۔
ہر جگہ موجود ہے
مجھ پر اللہ کی یہ شان بھی کھلی کہ یہاں بھی وہ موجود ہے میں اکیلی نہیں ہوں۔ وہ اس وقت بھی میرے ساتھ ہے۔
پیار کرنے والا
کیسی شان ہے اس کی کہ اپنے بندے سے کیسا پیار کرتا ہے کہ مجھے اپنی یہ شان کھولنے کے لیے وہاں لے گیا جہاں لائٹ نہیں تھی۔ اور ہر جگہ پر اپنے ساتھ ہونے کا احساس عطا کیا۔ یہ اللہ کا میرے لیے پیار ہی تھا۔