مثال

پارٹ1: واقعہ
ً میرے گھر والے میری بہن کوہمیشہ بہت پیار کرتے اوراس کے ہر کام کی تعریف کرتے تھے۔ اس کی ہر بات کو مانا جاتاتھا۔ مجھے لگتا کہ میرے گھروالے میرے ساتھ ناانصافی اور زیادتی کرتے ہیں۔ کوئی موقع بھی ہو ہم ایک جتنا کام کرتے تھے ۔ اس کے با وجودمجھے کام چور کہا جاتا اور میری بہن کو سگھڑ کہا جاتاتھا ۔

پارٹ2: اس وقت دل کی حالت
اس وقت میرا دل بہت دکھی ہو جاتا ہے اور میں بہت مایوس ہو جاتی تھی مجھے لگتا کہ مجھ سے کوئی پیار نہیں کرتا۔

پارٹ3 : حالات کس رخ سے بدلے
پھر مجھے کسی نے محمدی حسینی سلسلے کے بارے میں بتایا اور اس سلسلے میں شامل ہونے کا کہا ۔ میں نے جب سلسلے کے بارے میں سنا تو مجھے اچھا لگا ۔ میں سورت رحمن کا کورس کرنے کے لیے سلسلے میں شامل ہوئی۔ پھر استاد اور رہبر ور ہنما کے پاس جانا شروع کیا۔ ان کی باتیں دل میں اترتی ہوئی محسوس ہونے لگی۔ ان کی باتوں پر عمل کرکے اپنی ذات پر کام شروع کیا۔ اور اپنی عادات کو بہترین انداز میںبدلنے کی کوشش کرنے لگی جس سے میرے لیے
اور میرے کام پر بھی گھر والوں کی نظر میں پسندیدگی نظر آنے لگی۔

پارٹ4: ان حالات میں اللہ کا پیار
مجھے گھر والوں کی توجہ نہ ملنے پر مایوسی ہو رہی تھی تو اس میں میرے لیے
اللہ کا یہ پیار چھپا ہو ا تھا کہ وہ مجھے اپنی قربت اور آشنائی پانے کے لیے
سلسلے سے جو ڑنا چاہتا تھا۔ مجھےرہبر سے ملوانا چاہتا تھا۔ جنہوں نے مجھے بہت پیار اور توجہ دی اور یہ اللہ ہی کا پیار تھا کہ ان کا پیار میرے اندر مثبت تبدیلی لایا۔ جس سے نہ صرف میں نے خود کو سنوارا بلکہ اللہ کی راہ پر تیزی سے بڑھنے کا موقع بھی ملا۔ بے شک یہ اللہ سوہنے کا پیار ہی تھا کہ اللہ مجھے اس رستے پر چلا کر میرے اندر کی غلاظتوں کو ختم کر کے اپنی آشنائی کے رستے پر چلانا چاہتا تھا۔ اللہ کا پیار ہی ہے کہ اللہ نے مجھے مایوسی جیسے کفر سے بچا کر اپنے رستے پر لگا دیا۔ جس سے میرے احساس اور سوچ میں مثبت تبدیلی آنے لگی۔