انداز گفتگو

ٹھہر ٹھہر کر آرام آرام سے الفاظ کو ادا کریں تو خوبصورت اور با معنی فقرے بنتے ہیں اور بات مخاطب کے دل میں اتر جا تی ہے۔
اللہ ہمیں ٹھہر ٹھہر کر خوبصورت اور با معنی گفتگو کرنے کی توفیق دے۔ آمین
﴿
بات کر تے ہوئے ہمارے لہجے کی مٹھاس اور پیار ہمارے آپس کے تعلق کو بھی بہت میٹھا اور پیارا بنا دیتا ہے۔
اللہ ہمیں میٹھا اور پیارا گفتگو کا انداز عطا کر دے۔ آمین)
﴿
٭ اللہ اور پیارے آقائے دو جہاںﷺ کو دھیما پن اور نرم گفتاری بہت پسند ہے شاید اسی لیے زبان بنا ہڈی کے بنائی گئی ہے۔
ذرا سوچئے
پھر ہم اپنے انداز گفتگو میں اس کا استعمال اتنی سختی سے کیسے کر لیتے ہیں۔
﴿
٭ جب ہم چیخ چیخ کر غصے بھرے لہجے میں بولتے ہیں اس وقت ایک کام کر یں کہ اس حالت میں کبھی آئینے میں اپنا چہرہ دیکھ لیں کہ کیسا لگ رہا ہے۔ تو ہمیں خود بخود ہنسی آجائے گی اور ہم ایسا کرنے سے رک جائیں گے۔
﴿
٭ ہم اتنی اونچی آواز میں کیوں بولتے ہیں جبکہ سننے والا ہمارے قریب ہی موجود ہو تا ہے۔
سوچیئے...! اوربات کر تے ہوئے یہ بات خود بھی یاد رکھیے اور دوسروں کو بھی یاد کرائیے ۔
﴿
٭ کوئی شخص اس وقت تک خوش اخلاق نہیں ہو سکتا جب تک کہ اس کا انداز گفتگو اپنائیت اور پیاربھرانہ ہو۔
اللہ ہمیں اپنا ئیت والا پیار بھرا انداز گفتگو عطا فرمائے۔ آمین)
﴿
٭ لوگوں کے مختلف انداز گفتگو ہمیں اپنی اصلاح کر نے میں بہت مدد دیتے ہیں۔ اردگرد موجود لوگوں کی گفتگو کے انداز کا جائزہ لیں اور مثبت پہلو سے اپنے انداز گفتگو میں تبدیلی لانے کی کوشش کریں۔
﴿
٭ زبان ایک ایسا عضو ہے جو بولنے کا کا م دیتا ہے۔اللہ نے زبان میں ہڈی نہیں رکھی کیونکہ اللہ کو زبان کی سختی پسند نہیں۔
ذرا سوچیئے کہ یہ جاننے کے باوجودہمارا لہجہ اتنا سخت کیوں ہو جاتا ہے؟
﴿
٭ مختلف لوگوں کے مختلف انداز گفتگو ہمیں اپنی اصلاح میں مدد دیتے ہیں۔اپنے اردگرد موجود لوگوں کے انداز گفتگو کا جائزہ لے کر اپنے انداز گفتگو میںبہتری لانے کی کوشش کریں۔
﴿
٭ جب بولنے لگیں تو ٹھہریئے اور سوچیئے
کہ ہمیں ہمیشہ دھیمی آواز میں پیار بھرے بول بولنے ہیں اور پھر بولیے۔
﴿
٭ ہمارا انداز گفتگو ہماری شخصیت کا آئینہ دار ہو تا ہے ۔ جیسے ہمیں اپنی شخصیت کی اور بہت سی خامیاں دور کرنے کی فکر ہو تی ہے۔ ایسے ہی اپنے انداز گفتگو کی بھی فکر کرنی چاہیے۔ تاکہ ہم اپنا انداز گفتگو سنوار کر خوش گفتار لوگوں میں شامل ہو سکیں۔
﴿
٭ دلکش انداز گفتگو ہماری شخصیت کی زینت ہے۔ جتنا ہم اپنی ظاہری زیبائش کر تے ہیں اس سے کہیں زیادہ حسن ہماری شخصیت کو صرف ہمارا خوبصورت انداز گفتگو دے سکتا ہے۔ ہم جتنی محنت ظاہر کو سجانے ، سنوارنے اور بہتر سے بہتر ین بنانے کی کوشش میں لگاتے ہیں ۔اگرا تنی ہی محنت انداز گفتگو میں بہتری لانے کے لیے کریں تو شخصیت کو چار چاند لگ سکتے ہیں۔