فحش گوئی

” دوزخ میں بعض لو گ ایسے ہوں گے جن کی منہ سے نجاست بہتی ہو گی اور اس کی بدبو کے سبب سے سب دوزخی فریاد کریں گے اور پوچھیں گے کہ یہ کون لو گ ہیں تو انہیں بتا یا جائے گا کہ یہ فحش گو ہیں“۔
آج فحش گوئی سے بچو تاکہ کل وہاں جہنم کی آگ سے بچ سکو۔
﴿
ہمیں اپنے ماں باپ اور بڑوں کا کتنا خیال ہو تا ہے کہ ہم ان کے سامنے گھٹیا زبان استعمال نہیں کر تے ۔
لیکن اللہ جو ہر لمحہ ہماری ہر بات سن رہا ہے تو فحش گوئی کرتے ہوئے ہم اس بات کا کتنا خیال رکھتے ہیں؟
غور کیجئے او ر اپنی گفتگو کو اس احساس کے ترازو پر تولیں کہ اگر اللہ ہمیں سن رہا ہے تو کیا گفتگو کا یہ انداز اس کو پسند آرہا ہو گا؟
﴿
فحش گو پر جنت حرام ہے مگرکیا ہمیں فحش گوئی کی اس حد تک سنگینی کا احساس ہے؟
اللہ ہمیں فحش گوئی سے بچنے کی طاقت عطا فرمائے۔ آمین)
﴿
حدیث میں آتا ہے کہ” اس پر اللہ کی لعنت ہو جو اپنے ماں باپ کو گا لی دے“ لوگوںنے عرض کیا کہ ایسا کون کرے گا؟
آپﷺ نے فرمایا جو دوسروں کے والدین کو گالی دے گا۔
اللہ ہمیں فحش گوئی کی اس حد تک جانے سے بچائے۔ آمین)
﴿
جب ہم کسی کے سامنے گھٹیا الفاظ استعمال کر تے ہیں۔ تو ہم اس شخص کے گھٹیا پن کا اظہار نہیں کر رہے ہو تے بلکہ ہماری زبان سے ادا ہونے والے الفاظ ہمارے اندر چھپے گھٹیا پن کو ظاہر کر رہے ہو تے ہیں۔
اللہ ہمیں ان احساسات کی آشنائی عطا فرمائے آمین
﴾﴿