قناعت

حضرت ابن ِ مسعود ؓ سے روایت ہے کہ
”جو کچھ خدا کی طرف سے نوازاگےا ہے اس پر قناعت کرنے والا جنت میں جائے گا۔“کنزالایمان
اللہ ہمیں بھی اپنے ملے ہوئے پر قناعت اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔آمین
﴿
اللہ نے جو ہمیں رزق عطا کیا ہے ۔ہمیں اسی پر قناعت اختیار کرنی چاہیے اور اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیے۔ہم عموماً رزق کی تنگی کے حوالے سے اللہ سے گلے شکوے کرتے رہتے ہیں۔اور باوجود اس کے کہ ہماری زندگی کی ضروریات ا چھے طریقے سے پوری ہو رہی ہوتی ہیں پھر بھی ہم بے چین رہتے ہیں۔
اللہ کرے کہ ہم اللہ کے دیے ہوئے میں راضی رہ سکیں آمین
﴿
حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے:
”وہ شخص کامیاب ہے جو اسلام لایا اور بقدر ِ کفالت روزی سے نوازا گےا اور اللہ پاک نے جو دیا اس پر قناعت کی۔“(ابن ِ ماجہ)
اللہ ہمیں قناعت کی دولت عطا کرکے کامیاب لوگوں میں شامل کر لے۔آمین
﴿
ہمارے اندر قناعت کی کمی تب ہوتی ہے جب ہم اورسے اور کے لالچ میں پڑ جاتے ہیں اور یوں جو ملا ہوتا ہے اس پر ہمارا دل مطمئن نہیں رہ پاتا بلکہ مزید حاصل کرنے کی تمنا ہمیں بے سکون رکھتی ہے۔
ایک حدیث میں آتا ہے کہ ”اللہ بندے کو آزماتا ہے، دیکھتا ہے کہ وہ کیا عمل کرتا ہے(جو اللہ نے کم و بیش دیا ہے) تو خدا اسے برکت سے نوازتا ہے۔اور اگر وہ (اللہ کے دیے ہوئے پر قناعت اختیار نہیں کرتا اور) راضی نہیں رہتا ہے تو اس سے برکت ختم کر دی جاتی ہے ۔“
اللہ ہمیں قناعت والی پرسکون زندگی عطا کرے ۔آمین
﴿
اللہ نے جو ہمیں عطا کیا ہوا ہوتا ہے اسی کو کافی جاننا اور اس کا مقابلہ دوسروں سے نہ کرنا ہمارے اندر قناعت پیدا کرتا ہے۔اگر ہم یہ اطمینان رکھیں کہ ہمارے حصے کا رزق ہی ہمیں مل رہاہے تو نہ تو ہم میں شکوہ پیدا ہوتا ہے اور نہ ہی زندگی بے سکون ہوتی ہے۔اللہ کرے کہ ہم بھی قناعت پسندوںمیں شامل ہو جائیں ۔(آمین)
﴾﴿