خود پسندی

اپنے ہی ظاہر کی محبت میں مبتلا ہو کر صرف اپنی ہی ذات کو ہر زاویہ ِ نظر سے بہترین دیکھنا ، سمجھنا اور اس پر یقین رکھنا خود پسندی ہے۔جب ہم خود کو خود ہی جانچتے ہوئے ہر معاملے میں خود کو اچھا سمجھتے ہیں تو خود پسندی کی دلدل میں پھنستے جاتے ہیں۔
اللہ ہمیں خود پسندی سے بچائے۔آمین
﴿
خود پسند شخص اپنی خوبیوں ، صلاحیتوں ، قابلیتوں کو اپنا کمال سمجھتے اور ان کے بل پر حاصل ہونے والی کسی بھی کامیابی کو اپنے ذاتی کمال کا نتیجہ سمجھتے ہوئے اس پر اتراتا ہے۔یہی وجہ ہے کہ اس کو اپنی زندگی کے ہر معاملے میں ہر پہلو سے صرف اپنا آپ ہی نظر آتا ہے۔اس کے اندر اللہ کی دی ہوئی کسی بھی نعمت پر شکر کا احساس نہیں اٹھتا کیونکہ وہ ہر شے کو اپنا فخر بنا لیتا ہے۔
سوچیں کیا ہم بھی تو ایسا ہی نہیں کر رہے؟
﴿
خود پسندی ذات کی تسکین کا ہی نام ہے۔اور یہ تسکین ہم کئی پہلو

¿وں سے حاصل کرتے ہیں مثلاََاپنا انداز ، اپنی پسند، اپنا طورطریقہ ، اپنا سلیقہ، اپنا رکھ رکھاﺅ، اپنے اصول پر ڈٹے رہنا وغیرہ۔اور ان سب پر کسی کی کوئی تنقیدی بات ہم برداشت نہیں کرتے۔
اپنا جائزہ لیں...!! ہم کس کس حوالے سے خود پسندی کا شکار ہیں؟
﴿
اگر ہمیں یہ احساس ہو جائے کہ ہماری تمام اچھائیاں ، خوبیاں یا ہم سے سرزد ہونے والی بھلائیاں ہماری وجہ سے نہیں بلکہ اللہ کے کرم کی وجہ سے ہیںتو ہم خود پسندی سے خود کو بچا سکتے ہیں۔اگر ہم خود کو ”میں کج وی نئی“ سمجھیں یعنی یہ احساس رکھیں کہ اپنا کوئی کمال نہیںاگر مجھ پر میرے مالک نے یہ مہربانیاں نہ کی ہوتیں تو میں اس لائق نہیں ہو سکتا تھااوراس کے ساتھ اللہ کے سامنے عاجزی سے جھکنا اور شکر کے احساس میں رہنا بھی ہمیں خود پسندی سے بچاتا ہے۔
اللہ ہمیں عاجزی اور شکر کا احساس عطا فرمائے ۔آمین
﴿
خود پسند شخص اپنی ہی ذات کو محور بنائے رکھتا ہے ۔وہ بہت کم کسی اور کی خوبی یا اچھائی کو تسلیم کرتا یا اس کی تعریف کرتا ہے۔اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ خود پسندی ہمارے دل کو تنگ کر دیتی ہے اور ہم اتنے کم ظرف ہو جاتے ہیں کہ کسی کو خود سے بہتر نہیں سمجھتے ۔بلکہ اس کے برعکس یہ توقع رکھتے ہیں کہ ہر کوئی ہماری اچھائیوں کا اعتراف کرے ۔اور اگر کوئی ایسا نہیں کرتا تو ہمارے اندرمزید فخر اور تکبر آ جاتا ہے۔کیوں کہ تب خود پسندی ہمارے اندر مزید انا بڑھاتی ہے ۔کہ ہمیں اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ کوئی ہماری ذات کو اہم سمجھتا ہے یا نہیں۔یوں خود پسندی کی وجہ سے خود ہم مزید کئی طرح سے اپنی ہی ذات کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔
ذرا سوچیے
﴿
خود پسند شخص اپنے آپ میں ہی اتنا گم ہوتا ہے کہ وہ دوسروں کو خاطر میں نہیں لاتا ۔اس کو اپنے سوا کوئی نظر ہی نہیں آتا ۔اور نہ وہ کسی اور کو اس قابل سمجھتا ہے کہ اس پر توجہ دی جائے۔
اللہ ہمیں اس برائی سے بچائے۔آمین
﴾﴿