اخلاق حسنہ

پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام نے فرمایا کہ ” اللہ نے مجھے مکارم اخلاق کی تکمیل کیلئے بھیجا ہے “۔
اللہ ہمیں پیارے آقا ئے دو جہاں ﷺ کے اسوئہ حسنہ پر عمل کر کے با اخلاق بننے کی توفیق دے۔ آمین
﴿
پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام سے کسی نے پوچھا کہ کون سا مومن ایمان میں افضل ترین ہے؟
ّ آپ نے فرمایا :” جس کا اخلاق سب سے بہتر ہو“
اللہ ہمیں بہترین مومن کی صفات عطا کر دے۔ آمین
﴿
” اخلاق حسنہ“ ...اس کو دو الفاظ نہ سمجھیں۔ بلکہ اس میں زندگی کے وہ تمام معاملات آتے ہیں جن میں ہم اپنے ہاتھ یا زبان سے کسی شخص کی دل آزاری کا باعث نہ بنیں۔
اللہ ہمیں اخلاق حسنہ کی فضیلت کا احساس عطا کر دے۔ آمین
﴿
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام نے فرمایا کہ
” اخلاق حسنہ گناہ کو ایسے بنا دیتے ہیں جیسے سورج جمے ہوئے پانی کو۔“
آپ ﷺ اکثر ایسے دُعا کر تے کہ ” اے اللہ ! میں تجھ سے تندرستی ، عافیت ، اور حسنِ اخلاق مانگتا ہوں۔“
اللہ ہمیں ایسے اخلاق حسنہ عطا کر دے جو ہمارے گناہوں کو مٹا دے۔ آمین)
﴿
ہم صرف اچھے الفاظ سے ہی خوش اخلاقی کا مظاہرہ نہیں کر سکتے بلکہ ہمیں چہرے کے تاثرات سے بھی خوش اخلاقی کا مظاہرہ کر نا ہو تا ہے۔ اکثر ہمارے چہرے کے تاثرات الفاظ کا ساتھ نہیں دیتے۔ اسی لیے مخاطب کے دل پر ہمارے الفاظ اثر نہیں کر تے۔ کوشش کیجئے کہ الفاظ دل سے نکلیں اور چہرے کے تاثرات بھی بہترین ہوں۔
﴿
اخلاق کی خوبیان یہ ہیں کہ جو ہم سے توڑے ہم اس کے ساتھ جوڑیں۔ جو ہمیں محروم رکھے ہم اسے عطا کریں۔ اور جو ہم پر ظلم کرے ہم اس سے درگزر کریں۔
اللہ ہمیں اخلاق کی خوبیاں عطا کر دے۔ آمین
﴿
حضرت فاضل ؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام سے کسی نے عرض کیا کہ ایک عورت دِ ن کو روزہ رکھتی ہے اور رات تہجد پڑھتی ہے مگر بد اخلاق ہے۔ ہمسایوں کو زبان سے تکلیف دیتی ہے۔
آپ ﷺ نے فرمایا:” اس میں کوئی خیر نہیں، وہ دوزخیوں میں سے ہے“ ۔
اللہ ہمیں بد اخلاقی سے بچائے۔ آمین
﴿
پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام نے فرمایا
”قیامت کے دِن مجھے تم میں سے محبوب تر اور میری مجلس کے قریب تر وہ ہے کہ جو سب سے اچھا اخلاق والا ہے۔“
جیسے ہم دنیا کی کامیابی پانے کے لیے دن رات ایک کر دیتے ہیں ۔ایسے ہی اللہ ہمیں اچھے اخلاق کے ذریعے دائمی زندگی میں بھی کامیابی حاصل کرنے کی توفیق عطا کر دے۔آمین
﴿
اخلاقِ حسنہ کسی ایک اچھی عادت کا نام نہیں بلکہ اچھی عادات کے مجموعے کا خلاصہ ہے۔
پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام کا فرمان ہے: ” اپنی عادات کو خوبصورت بناﺅ۔“
اللہ ہم سب کو اپنی عادات کو خوبصورت بنانے اور سنوارنے کی توفیق عطا فرما دے۔
آمین
﴿
ہر قسم کی روحانی بیماری کا علاج اس بیماری کی ضد سے ہو تا ہے۔ گرمی سے پیدا ہونے والی بیماری کا علاج سردی ہے۔ غصے سے پیدا ہونے والی بیماری کا علاج برد باری ہے۔ ایسے ہی جو شخص نیک کاموں کی عادت ڈالے گا تو اچھے اخلاق پیدا ہوں گے۔
اللہ ہمارے دِلوں کو نیک اوصاف کی طرف پھیر دے۔ آمین
﴿
حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام نے فرمایا
”جس نے جھوٹ کو چھوڑدیا کہ وہ غلط تھا اس کے لیے محل جنت کے شروع میں ہو گا۔ اور جس نے جھگڑا ختم کر دیا باوجود یہ کہ وہ حق پر تھا اس کے لیے محل جنت کے درمیان ہو گا ۔اور جس نے عمدہ اخلاق اختیار کئے اس کے لیے جنت کے بلند و بالا حصے میں محل بنایا جائےگا۔
اللہ ہمیں بھی اچھے اخلاق والا بنا دے۔ آمین
﴿
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة و السلام نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے حضرت ابراہیم ؑ کو یہ وحی بھیجی کہ:
اے میرے دوست ! حسن اخلاق کا بر تاﺅ کرو خواہ کا فر کے ساتھ کیوں نہ ہو۔ جنت میں ابرار کے ساتھ داخل ہو جاﺅ گے ۔یہ میرا فیصل شدہ کلمہ ہے۔ جو حسن اخلاق کا حامل ہو گا اسے عرش کے سائے میں رکھوں گا۔ اور میں اس ذخیرئہ قدس سے سیراب کروں گا اور اسے بالکل قریب جگہ دوں گا۔
اللہ کے نزدیک اس کی اہمیت کس قدر ہے کہ اسے اختیار کیا جائے تو اس کا قرب ،عرش کی سکونت اور ابرار کے ساتھ داخلہ ہو گا ۔ اور وہ وعدہ کر رھا ہے ذخیرئہ قدس کا (جو ملائکہ کا نظام ہے) کہ اس کے متبرک پانی سے سیراب کیا جائے گا سبحان اللہ
خدائے پاک ہم سب کو اخلاق حسنہ پر ہمیشہ قائم رکھے۔ آمین
﴿
حضرت عمر فاروق ؓ کا فرمان ہے کہ لوگوں کا مرتبہ اخلاق کے اعتبار سے ہے۔ اخلاق کی وسعت رزق کا خزانہ ہے۔ یعنی اس کے ذریعے سے رزق میں بر کت ہو تی ہے۔
اللہ ہمیں ایسے اچھے اخلاق اپنانے کی توفیق دے جو رزق میں بر کت کا باعث بن جائیں۔ آمین
﴿
حضرت عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ ایمان کے کامل ہونے کی علامتوںمیں سے یہ ہے کہ آدمی کے اخلاق اچھے ہوں اور اپنے گھر والوں میں مہربان و شفیق ہو۔
اللہ ہمیں کامل ایمان والا بنا دے۔ آمین
﴾﴿