فضائلِ صحابہ کرامؓ

حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاںﷺ نے فرمایا
میرے صحابہؓ کی مثال ستاروں کی طرح ہے جن سے راستے کی تلاش کی جاتی ہے۔ پس تم میرے صحابہؓ میں سے جس کے قول کو بھی پکڑو گے ہدایت پا جاﺅ گے۔
﴿
حضرت علی بن ابی طالبؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاںﷺ نے فرمایا

ٰٓقیامت اس وقت تک نہیں آئے گی جب تک میرے صحابہ ؓمیں سے کسی آدمی کو اس طرح ڈھونڈا جائے گا جس طرح گمشدہ چیز کو تلاش کیا جاتا ہے لیکن وہ نہیں ملتی۔
﴿
حضرت ابو بردہؓ سے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاںﷺ نے فرمایا
میرے صحابہؓ میری امت کے لیئے بچاﺅ کا ذریعہ ہیںاور جب میرے صحابہؓ چلے جائیں تو میری امت پر وہ وقت آئے گا جس کا ان سے وعدہ کیا گیا ہے۔
﴿
حضرت ابو سعید خدری ؓسے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاںﷺ نے فرمایا
میرے صحابہؓ کو برا مت کہو ۔پس اگر تم میںسے کوئی احد پہاڑ کے برابر بھی سونا خرچ کر دے تو پھر بھی وہ ان میں سے کسی ایک کے سیر بھر یا اس سے آدھے کے برابر بھی نہیں پہنچ سکتا۔
﴿
حضرت عبداللہ بن مغفل ؓسے روایت ہے کہ پیارے آقائے دو جہاںﷺ نے فرمایا
میرے صحابہ کرام ؓکے بارے میں اللہ سے ڈرو اور میرے بعد ان کو اپنی گفتگو کا نشانہ مت بناناکیونکہ جس نے ان سے محبت کی اس نے میری وجہ سے ان سے محبت کی اور جس نے ان سے بغض رکھا اس نے میرے بغض کی وجہ سے ان سے بغض رکھااور جس نے ان کو تکلیف پہنچائی اس نے مجھے تکلیف پہنچائی اور جس نے مجھے تکلیف پہنچائی اس نے اللہ کو تکلیف پہنچائی جس نے اللہ کو تکلیف پہنچائی عنقریب اس کی گرفت ہوئی۔
﴿
حضرت سعید بن مسیبؓ سے مروی ہے کہ:
حضرت ابوبکرؓ آپ ﷺ کی بارگاہ میں وزیر کی حیثیت رکھتے تھے اور حضور ﷺ اپنے تمام امور میں ان میں سے مشورہ فرمایا کرتے تھے۔
﴿
حضور ﷺ نے فرمایا
حق تعالیٰ سب سے پہلے جس شخص سے مصافحہ فرمائے گا وہ عمرؓ ہے اور سب سے پہلے جس پر سلام بھیجے گا اور سب سے پہلے جس کا ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل فرمائے گا وہ عمرؓ ہے۔
﴿
حضرت عبداللہ بن عمرؓ روایت کرتے ہیں کہ حضور ﷺ نے فرمایا
میری امت میں سے سب سے زیادہ حیا دار عثمان بن عوفؓ ہیں۔
﴿
حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا:
ہر نبی کا اس کی امت میں کوئی نہ کوئی دوست ہوتا ہے اور بیشک میرا دوست عثمان بن عفانؓ ہیں۔
﴿
حضرت عبداللہ بن عمرؓ سے روایت ہے کہ جب حضور ﷺ نے مہاجرین و انصار کے درمیان اخوت قائم کی۔ تو حضرت علیؓ روتے ہوئے آئے اور عرض کیا۔
یا رسول اللہ ﷺ! آپ نے صحابہ کرامؓ میں بھائی چارہ قائم کیا لےکن مجھے کسی کا بھائی نہیں بنایا۔
آپ ﷺ نے فرمایا تم دنیا و آخرت میں میرے بھائی ہو۔
﴿
حضرت حبشی بن جندہؓ سے روایت ہے کہ حضور ﷺ نے فرمایا
علیؓ مجھ سے ہے اور میں علیؓ سے ہوں اور میری طرف سے (عہد و پیمان) میرے اور علیؓ کے سوا کوئی دوسرا نہیں ادا کرسکتا۔
﴿
حضرت عمار بن یاسرؓ بیان کرتے ہیں میں نے حضرت علیؓ کے لئے فرماتے ہوئے سنا
اے علیؓ! مبارکباد ہو اسے تجھے جو محبت کرتا ہے اور تیری تصدیق کرتا ہے اور ہلاکت ہو اس کے لئے جو تجھ سے بغض رکھتا ہے اور تجھے جھٹلاتا ہے
﴿
حضرت عبداللہ بن عباسؓ بیان کرتے ہیں کہ
حضور ﷺ نے فرمایا میں علم کا شہر ہوں اور علیؓ اسکا دروازہ ہے جو اس شہر میں داخل ہونا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ اس دروازے سے آئے۔
﴿
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ بیان کرتے ہیں حضور ﷺ نے فرمایا
علی ؓ کے چہرے کو تکنا عبادت ہے۔
﴿
حضرت ام سلمیٰؓ فرماتی ہیں حضور ﷺ فرمایا کرتے تھے کہ
کوئی منافق حضرت علیؓ سے محبت نہیں کرسکتا اور کوئی مومن ان سے بغض نہیں رکھ سکتا۔

﴾﴿