باطل الرٹ3
باطل اور تلاوتِ قرآن پاک

قرآن پاک کی تلاوت روحانی پاور حاصل کرنے کا اہم ذریعہ ہے۔ باطل اس سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کی ہر ممکن کوشش کر ے گا ۔کوئی بھی ایسی وجہ یا صورتحال سامنے لائے گا کہ تلاوت قرآن پاک روز کا معمول ہی نہ بن سکے اور اگر بنے تو اس میں خلل آجائے۔ یوں ہماری روح اس سورس آف پاور سے مستفید نہ ہو سکے اور ہم حق کی راہ پر قدم آ گے نہ بڑھا سکیں۔تلاوتِ قرآن پاک سے ہمارے دل کی حالت میں تبدیلی پیداہو تی ہے۔ جب ہم قرآن پاک کو پیار سے اٹھاتے ہیں اسے کھول کر حروف دیکھتے ہیں اور ان آیات پر انگلی پھیرتے ہوئے پڑھتے ہیں تو قرآن کا نور ہر طرح سے ہمارے دِل میں اترتے ہوئے طاقت عطا کر تا جا تا ہے۔ اوریہی نور اندر کے اندھیروں میں روحانی طاقت بن کر ہمارے زندگی گزارنے کے لیے اللہ کے پسندیدہ راستے بھی روشن رکھتا ہے۔
جب ہم تلاوت کر تے ہوئے آیات کے ترجمے پر غور کر تے ہیں تو کہیں اللہ کی نعمتوں کا ذکر تو کہیں جنت دوزخ اور سزا کا ذکر ہو تا ہے جس پر ہمارا دل کبھی دوزخ کے خوف سے کا نپتا ہے تو کہیں نعمتوں کے ذکر سے اللہ کے پیار کے احساس میں ڈوب جاتا ہے۔ ایسے ہی کہیں جنت کی صورت میں عمل کی جزا ملنے کا یقین اور نیکی کا جذبہ بڑھ جاتا ہے جو ہمیں تزکیہ نفس کی جانب بھی راغب کر تا ہے۔اس سے بندوں کا اپنے اللہ سے رابطہ روز بروز نہ صرف استوار بلکہ مضبوط ہوتا جاتا ہے۔ اور بندے کا دل خوف اور امید کے دو پروں پر سوار ہو کے حق کی راہ کا سفر تیزی سے کر سکتا ہے۔ باطل اپنی ڈیوٹی بہترین انجام دیتے ہوئے کبھی نہیں چاہتا کہ بندے کا اپنے اللہ سے دِل کا رابطہ یقین اور پیار بڑھے اور بندہ اللہ کی جانب حق کی راہ پر تیزی سے آگے بڑھے۔ اس لیے وہ ہر وہ حربہ استعمال کر تا ہے جو جڑوں کو کاٹتا ہے کہ ہم کسی طرح بھی قرآن پاک سے مدد نہ لے سکیں جس میں ہمیں ایک مکمل ضابطہ حیات سکھایا جا رہا ہے۔ اور جس سے ہمارے اندر حق پر کھڑا رہنے کی جڑ مضبوط سے مضبوط تر ہو تی ہے۔ ہم نے اپنی روزمرہ روٹین میں قرآن پاک کی تلاوت کو ہر حال میں شامل کر کے باطل کا خواب چکنا چور کر نا ہے۔