یزید کی تخت ِ نشینی اور طلب ِ بیعت

حضرت امیر معاویہؓ کی وفات کے بعد یزید نے تخت نشین ہوتے ہی اپنی بیعت کے لیے ہر طرف خطوط اور حکم نامے جاری کر دیے۔اس وقت مدینہ منورہ کے گورنر ولید بن عقبہؓ تھے۔اس کو اپنے باپ کی وفات کی اطلاع کی اور کہا کہ ہر خاص و عام سے میری بیعت لو اور حسین بن علیؓ ، عبد اللہ بن زبیرؓ اور عبد اللہ بن عمرؓ سے پہلے بیعت لو اور ان سب کو ایک لمحے کی بھی مہلت نہ دو۔کیوں کہ یہ امتِ مسلم کی ایسی بلند پایہ شخصیات ہیں کہ جن سے یزید کو اندیشہ تھا کہ کہیں ان میں سے کوئی فرد خلافت کا دعویٰ نہ کردے۔اس لیے یزید کے لیے اپنی حکومت کی مضبوطی کے لیے ضروری تھا کہ وہ ان حضرات سے بیعت لے۔لہذاٰ اس نے تخت نشین ہوتے ہی مدینہ کے گورنر ولید بن عقبہؓ کو اپنے باپ حضرت امیر معاویہ ؓ کی وفات کی خبر کے ساتھ ہی یہ حکم نامہ جاری کر دیا کہ حضرت امام ِ حسین ؓ، حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ اورحضرت عبد اللہ بن زبیر ؓ ؓ سے میرے حق میں بیعت لو۔اور جب تک وہ میری بیعت نہ کریں انہیں ہرگز مت چھوڑو ۔
(تاریخ الطبری)