حضرت ابنِ عباس ؓ کی روایت

کربلا کے المناک واقعہ پر حضور ِ اکرم ﷺ کو جو اذیت اور تکلیف پہنچی اس کا اندازہ حضرت ابنِ عباسؓ کی روایت سے ہوتا ہے۔ایک روز میں نے دوپہر کے وقت خواب میں رسول اللہ ﷺ کو دیکھا ۔آپ ﷺ کے بال مبارک بکھرے ہوئے گرد آلود ہیں۔دستِ مبارک میں خون سے بھری ہوئی بوتل ہے ۔میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ ﷺ میرے ماں باپ آپ ﷺ پر قربان ہوں ،یہ کیا ہے؟آپ نے فرمایا :یہ حسین ؓ اور انؓ کے اصحابؓ کا خون ہے جسے میں آج صبح سے جمع کرتا رہا۔مستند کتابوں میں مرکوز ہے کہ جب حضرت عبد اللہ بن عباس ؓ خواب سے بیدار ہوئے تو آپ ؓکی زبان مبارک پر انا للّٰہ وا نا الیہ راجعون کے الفاظ جاری تھے۔لوگوں نے پوچھا۔حضرت کیا ہوا؟فرمانے لگے حسین ابنِ علیؓ قتل کر دیے گئے ہیں۔لوگوں نے پوچھا: حضرت آپؓ کو کیسے پتا چلا تو آپ ؓ نے فرمایا ابھی خواب میں رسول اللہ ﷺ تعزیتی کیفیت میں میرے سامنے تشریف لائے تھے۔آپ ﷺ کے ہاتھ مبارک میں خون سے بھری شیشی تھی۔ آپﷺ فرما رہے تھے۔ اے عباسؓ! میرے بیٹے حسینؓ کو قتل کر دیا گےا ہے۔یہ اس کا اور اس کے رفقاءکا خون ہے۔حضرت ابنِ عبا س ؓ فرماتے ہیںکہ میں اس تاریخ اور وقت کویاد رکھا۔ جب خبر آئی تو پتا چلا کہ حضرت امامِ حسینؓ اسی وقت شہید کیے گئے تھے۔