حضرت امِ سلمہؓ کی روایت

جس وقت حضرت ابنِ عبا سؓ کو خواب میں حضور اکرم ﷺ کی زیارت ہوئی اسی وقت اُم المومنین کو بھی خواب میں نبی ِ پاکﷺ کی زیارت نصیب ہوئی۔حضرت امِ سلمہؓ کو ازواجِ مطہرات میں سے یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہیں حضور ِ اکرم ﷺ نے وہ مٹی عطا فرمائی تھی جو حضرت جبرائیلِ امینؑ انہیں ریگزارِ کربلا سے اٹھا کر حضرت امامِ حسین ؑ کے بچپن کے زمانے میں دے گئے تھے۔ اور یہ عرض کر گئے تھے کہ حضور ﷺ یہ اس میدانِ کرب و بلا کی مٹی ہے جس میں آپ ﷺ کی امت کے کچھ بدبخت حسین ابن علیؓ کو آپ ﷺ کے بعد شہید کر دیں گے۔آپ ﷺ نے امِ سلمہؓ کو یہ مٹی عنایت کرتے ہوئے فرمایا تھا کہ:
اے امِ سلمہ !جب یہ مٹی خون میں بدل جائے تو سمجھ لیناکہ میرا بیٹا حسینؓ شہید ہو گےا ہے۔(الخصائص الکبری)
حضرت سلمہ ؓ سے مروی ہے کہ میں اپنی والدہ ام المومنین حضرت امِ سلمہ ؓ سے ملنے کے لیے گئی تو دیکھا کہ زار و قطار رو رہی ہیں۔آپ ؓ پر دکھ و درد کی ایک ناقابلِ بیان کیفیت طاری ہے۔ میں نے عرض کیا ام المومنین !رونے کا سبب کیا ہے۔ آپؓ فرمانے لگیں کہ ابھی خواب میں رسول اللہ ﷺ اس حالت میں تشریف لائے تھے کہ آپ ﷺ کا سرِانور اور ریشِ مبارک پر مٹی تھی۔میں نے عرض کیا :یا رسول اللہ ﷺ یہ سب کیا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا ابھی ابھی قتلِ حسینؑ دیکھ کے آیا ہوں۔