عظمت
امام نسائی آپ کے مقام و مرتبہ کے بارے میں فرماتے ہیں
’’میرے نزدیک تبع تابعین کی جماعت میں امام مالک سے زیادہ عظیم اور کوئی شخص نہیں اور نہ ان سے بڑھ کر کوئی اور شخص حدیث میں مامون و معتبر تھا۔‘‘
عسقلانی، تهذيب التهذيب، 10 : 9
امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا سب سے بڑا تصنیفی کارنامہ ’’الموطا‘‘ ہے جو علم حدیث پر لکھی جانے والی پہلی کتاب ہے۔ امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ ، عبد اﷲ بن سلمی، عبد اﷲ بن رب آپ کے شاگردوں میں سے تھے۔ امام مالک کی وفات مدینہ طیبہ میں سن 179ھ میں ہوئی۔ آپ کے مقلد مالکی کہلاتے ہیں۔
عسقلانی، تهذيب التهذيب، 10 : 8

وفات

امام مالک کی وفات بروز اتوار 14 ربیع الاول 179ھ مطابق 7 جون 795ء کو ہوئی۔ آپ کو جنت البقیع میں سپرد خاک کیا گیا۔