ذو النورين

ذو النورين کا مطلب ہے دو نور والا۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو اس لئے ذو النورين کہاجاتا ہے کیونکہ رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم کی دو صاحبزادیاں یکے بعد دیگرے آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے نکاح میں آئیں۔ منقول ہے کہ آج تک کسی انسان کو یہ سعادت نصیب نہیں ہوئی کہ اس کے عقد میں کسی نبی کی دو بیٹیاں آئی ہوں۔
آپ کا شمار عشرہ مبشرہ میں کیا جاتا ہے یعنی وہ دس صحابہ کرام جن کو رسول اکرم صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی حیات مبارکہ ہی میں جنت کی بشارت دی تھی آپ کی شادی پہلے حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی بیٹی حضرت رقیہ سے ہوئی اور رقیہ کی وفات کے بعد پھر آپ کا نکاح حضور کی دوسری بیٹی ام کلثوم سے ہوا۔ اسی نسبت سے آپ کو ذو النورین کہتے ہیں۔
حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ
کے سوا دنیا میں کوئی شخص ایسا نظر نہیں آتا جس کے نکاح میں کسی نبی کی دو صاحبزادیاں آئی ہوں، اسی لئے آپ کو ذو النورین کہا جاتا ہے۔ آپ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سابقین اَوَّلین اور اَوَّل مہاجرین عشرۂ مبشرہ میں سے ہیں اور ان صحابہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین میں سے ہیں جن کو اللہ تعالیٰ نے جمعِ قرآن کی عزت عطا فرمائی۔

ہجرت

آپ نے اسلام کی راہ میں دو ہجرتیں کیں، ایک حبشہ کی جانب اور دوسری مدینہ منورہ کی طرف۔