سٹیپ6
احساس کربلا سے باطل کے خلاف جنگ کو ہر لمحہ اپنی زندگی میں جاری رکھنے کا سچا احساس

سوال نمبر3: ان کا حق پر ڈٹے رہنا ہمارے لئے لازوال و بہترین مثال کی صورت ہے ۔یہ ہمیں کیا کیا سبق دیتا ہے؟؟

باطل دیکھنے میں بھی جس قدر مضبوط ہو ایمان کی مضبوطی کی بنا پر باطل سے لڑی جانے والی جنگ میں ہمیشہ حق کی جیت ہوتی ہے ہار باطل کا ہی مقدر ہے۔

حق کی جیت کےلئے، چاہے مال جائے جان جائے یا اولاد جائے، کبھی اس سے گریز نہ کریں۔

باطل کی طاقت کا خوف کبھی بھی خود پر حاوی نہیں ہونے دینا ۔

باطل ہمیں اپنے قریبی رشتوں کی تکلیف کو کتنا ہی بڑھا چڑھا کے کیوں نہ سامنے لے آئے، حق کی خاطر ڈٹے رہنا ہے۔باطل ہمیں اپنوں سے تکلیف دے کے کمزور کرتا ہے پر حق کے عَلم کی سر بلندی کےلئے کسی تکلیف سے گزرتے ہوئے اف تک نہ کریں ۔

حق کے علم نے ہر حال میں سربلند ہی رہنا ہے اسلئے اگر اس علم کی سر بلندی کے لیئے حق والوں کا ساتھ نہیں چھوڑناہے۔

زندگی میں کسی بھی طرح کی چھوٹی بڑی آزمائشوں میں سے گزرنا پڑے تو معرکہ کر بلا کی مثال سامنے رکھ کر صبرو برداشت سے کام لیں ۔

باطل کے آگے سر نہیں جھکانا بلکہ سر تن سے جد ابھی ہو جائے تو دریغ نہ کریں۔

اللہ کی رضااور خوشی کےلئے حق کا ساتھ دیتے امت کا درد لیتے ، باطل قوتوں سے لڑ کے جانا، قوتِ ایمانی بڑھاتاہے۔


ہر حال میں امت کو بچانا ہے کیونکہ یہ امت شاہِ امم آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفیﷺ کی لاڈلی ہے، امت
کا درد ہی حضرت محمد مصطفیﷺکا درد ہے، اسی درد کو سمیٹنا ہے امت کےلئے راہِ نجات ہموار کرتے جانا ہے، یہ ہی اصل مقصدِ حیات ہے۔

حالات جیسے بھی ہوں اللہ کی مدد کو ساتھ محسوس کرنا ہوتا ہے کہ وہ جو کر رہا ہے وہ ہماری منزلیں آگے اور آسان کرے گا ۔

امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ نے آخری دم تک معاملات کو امن و آشتی سے سلجھانے کی کوشش جاری رکھی۔ہمیں بھی زندگی کے معاملات کو سلجھانے کے لیئے میں ایسی پرامن کوششوں کو جاری رکھنا چاہیے ۔

امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ اس کرب و بلا میں کسی لمحے بھی نہ ڈگمگائے بلکہ صبرو شکر کو تھامے رکھنے کا حکم دیا ۔ یہ ہر حال میں اللہ کی رضا میں راضی رہنا ہمارے لئے سبق ہے۔


یزیدکو جیسے حضرت علی کی لاڈلی شہزادی زینبؓ نے صبح شام ،للکارا،اس للکار نے ہمیں سبق دیا اور آج طاقت بخشی ہے کہ ہم بھی باطل سے انتقام کی جرات رکھتے ہیں ۔

قربانی کی ہر مثال کربلا میں ملتی ہے بوڑھے ، بچے ، جوان ، بیٹیاں ، کم سن ہر دور میں ہر عمر والے کے لیئے یہ درس ہے کہ جب حق کی راہ پر چلیں تو نہ بیمار ، نہ بچہ ، نہ کم سن
کوئی بھی حق کی طاقت سے محروم نہیں ، سب اللہ کی قربت میں ایسے ہی بڑھ سکتے ہیں جیسے کہ کربلا والے بڑھے اور اللہ کے حکم کے سامنے سر جھکا دیا۔