آپ ﷺ کے معجزات

معجزہ انبیاءکرام سے ان کی نبوت کی صداقت کو ظاہر کرنے کے لئے کسی ایسی تعجب انگیز چیز کا ظاہر ہونا جو عادتاً نہیں ہوا کرتی اور اس خلاف عادت ظاہر ہونے والی چیز کا نام معجزہ ہے۔
ہر نبی کا معجزہ اس کی نبوت کا ثبوت اور دلائل ہوتا ہے۔ہر نبی کو اس دور کے ماحول اور اس کی امت کے مزاج کے مطابق معجزات سے نوازا گیا۔
حضور اقدس ﷺ کے معجزات کی تعداد کا شمار کرنا انتہائی دشوار ہے۔
یہاں پر چند ایک معجزات کا ذکر کیا جائے گا۔

انگلیوں سے چشمے کی طرح پانی جاری ہونا
حضرت سالم بن جید روایت کرتے ہیں کہ حدیبیہ کے دن لوگوں کو پیاس لگی لیکن پانی نہیں تھا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا کہ تمہیں کیا ہوا ہے۔ عرض کیا ہے کہ اس پانی کے سوا نہ پینے کا پانی ہے نہ وضو کا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا دست مبارک چھاگل پر رکھا تو آپ ﷺ کی انگلیوں سے چشمے کی طرح پانی نکلنے لگا۔
سب نے پہلے وضو کیا۔
حضرت سالمؓ فرماتے ہیں مےں نے حضرت جابر ؓ سے پوچھا کہ تم کتنے لوگ تھے؟ کہا کہ ڈیڑھ ہزار ۔ ایک لاکھ بھی ہوتے تو وہ پانی کافی تھا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے متعدد جگہوں پر یہ وقوع پذیر ہوا۔ اس کے راوی حضرت جابر بن عبداللہؓ، حضرت انس بن مالکؓ، عبداللہ بن مسعودؓ، حضرت عبداللہ بن عباسؓ، حضرت ابو یعلیؓ ہیں۔

مردہ بکری کا زندہ ہونا
غزوہ خیبر کے بعدسالم بن مشکم یہودی کی بیوی نے بکری کازہر آلود گوشت بھون کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں بھیجا۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم بکری کا بازو اٹھا کر کھانے لگے تو بازو بول پڑا کہ مجھ میں زہر ہے۔ یہودیہ کو بلا کر پوچھا گیا تو اس نے زہر ملانے کا اعتراف کیا۔
یہ معجزہ مردے کے زندہ کرنے سے بھی زیادہ ہے کیونکہ مردہ بکری کے ایک حصے کا بولنا بہت بڑا معجزہ ہے۔