User Tag List

Results 1 to 1 of 1

Thread: ارشادات و اقوال

  1. #1
    Senior Member
    Join Date
    Feb 2017
    Posts
    150
    Thanked: 2
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)

    ارشادات و اقوال

    ارشادات

    ایک مرتبہ حضرت رابعہ بصری جذب کی حالت بصرہ کی گلیوں میں ایک ہاتھ میں مشعل اور دوسرے ہاتھ میں پانی لئے جا رہی تھیں۔ لوگوں نے ان سے پوچھا کہ یہ آپ کیا کرنے جا رہی ہیں؟ تو رابعہ بصری نے جواب دیا کہ میں اس آگ سے جنت کو جلانے اور اس پانی سے دوزخ کی آگ بجھانے جا رہی ہوں، تاکہ لوگ اپنے معبودِ حقیقی کی پرستش جنت کی لالچ یا دوزخ کے خوف سے نہ کریں، بلکہ لوگوں کی عبادت کا مقصد محض اللہ کی محبت بن جائے۔
    ایک مرتبہ رابعہ بصری سے پوچھاگیا کہ کیا آپ شیطان سے نفرت کرتی ہیں؟ رابعہ بصری نے جواب دیاکہ خدا کی محبت نے میرے دل میں اتنی جگہ ہی نہیں چھوڑی کہ اس میں کسی اور کی نفرت یا محبت سما سکے۔
    پو چھا گیا اللہ تعالیٰ کو کس طر ح جا نتی ؟ فرمایا چون و چرا سے تم جانتے ہو گے میں تو بے چون و چرا جانتی ہوں۔
    فرمایا عورت وہ ہے جو خدا سے دل طلب کرے اور جب دل مل جائے تو دل کو اسے واپس دے دے کہ وہ اسے حفاظت سے رکھے۔
    ایک شخص روروکر ہائے غم ہا ئے غم پکار رہا تھا۔ آپ نے سن کر فرمایا۔ ” ہائے بے غمی بے غمی “ کہہ۔ اگر غمگین ہوتا تو دم مارنے کی بھی ہمت نہ ہوتی۔
    آپ نے ایک مر تبہ حضرت خواجہ حسن بصری رحمتہ اللہ علیہ کو ایک سوئی۔ ایک بال اور ایک مو م کا ٹکڑا بھیجا اور کہلوا دیا کہ موم کی طرح جہا ن کو روشن اور منور رکھو اور خود کو جلا ﺅ۔ سو ئی کی طر ح ہمیشہ اپنی جگہ رہو اور کام کرتے جاﺅ۔ اور پھر بال کی طر ح سیدھے رہو تا کہ تمہارے سب کام درست ہوں۔ لو گوں آنکھوں۔ کا نوں اور زبانوں کی طرف سے منزل ربانی تک نہیں پہنچ سکتے اور نہ ہا تھ پا ﺅں سے کوئی کا م چل سکتا ہے یہ معاملہ صرف دل کے ساتھ ہے۔ کو شش یہ کرو کہ دل بیدار ہو جائے اور جب یہ بیدا ر ہوگیا۔ پھر کسی کی بھی حاجت نہیں۔ دل بیداروہی ہے جو حق میں گم ہوجائے۔ اور جو اس میں گم ہو گیا اسے پھر کسی یا ر کی ضرورت نہیں کہ یہی درجہ فنافی اللہ ہے۔
    Last edited by Admin-3; 03-03-2017 at 03:50 AM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •