User Tag List

Results 1 to 1 of 1

Thread: بچپن کے واقعات

  1. #1
    Senior Member
    Join Date
    Feb 2017
    Posts
    150
    Thanked: 2
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)

    بچپن کے واقعات

    بچپن کے واقعات

    خواجہ جنید بغدادی علیہ الرحمہ بچپن ہی سے غیر معمولی ذہانت اور صلاحیت کے مالک تھے ۔فہم و فراست آپ کو ورثہ میں ملی تھی آپ کے بچپن کے چند واقعات بہت سی کتابوں میںملتے ہیں جو آپ کی غیر معمولی ذہانت و صلاحیت ، فہم و فراست کو واضح کرتے ہیں خودحضرت جنید بغدادی سے منقول ہے کہ ایک دفعہ مکتب سے تعلیم حاصل کرکے گھر لوٹے تودیکھا کہ والد گرامی رورہے ہیں سبب دریافت فرمایا تو والد محترم نے بتایا کہ زکوٰۃکی کچھ رقم تمہارے ماموں سری سقطی کے یہاں بھیجا تھا اُنہوں نے قبول نہ فرمایا۔ جنیدبغدادی عرض کرتے ہیں کے باباجان وہ رقم مجھے دیجئے میں ابھی ماموں جان کی خدمت میںپیش کرکے آتا ہوں ، زکوٰۃ کی رقم لے کر سری سقطی کی خدمت میں حاضر ہوتے ہیں اور وہرقم حضرت سری سقطی کی خدمت میں یہ کہتے ہوئے پیش کرتے ہیں کہ ماموں جان اس خدائےبزرگ و برتر کے واسطے زکوٰۃ کی اس رقم کو قبول فرمائے جس نے آپ کو فضیلت و بزرگی اورمیرے والد کو عدل سے نوازا ہے ۔ حضرت سرق سقطی نے دریافت فرمایا کہ بیٹا بتاؤ توسہی مجھے کونسا فضل اور تمہارے والد کو کونسا عدل دیا گیا ہے ،حضرت جنید بغدادی نےفرمایا صاف ظاہر ہے اللہ نے آپ کو فقر اور درویشی بخشی اس سے بڑھ کر اور کیا فضلہوگا اور میرے والد کو یہ توفیق عطا فرمائی کہ یہ روپئے اس کے مستحقین تک پہنچائیں، یقیناًیہ عدل ہے۔ یہ سن کر حضرت سری سقطی علیہ الرحمہ نے فرمایا رقم سے پہلے میںتمہیں قبول کرتا ہوں ۔
    اس واقعہ کے بعد
    حضرت سری سقطی نے اپنے سعادت مند بھانجے کواپنی صحبت میں رکھ لیا اور ان کی خاص تربیت فرمانی شروع کی۔ اس طرح کا ایک اورواقعہ جو خود حضرت سے منقول ہے فرماتے ہیں کے ایک روز میں حضرت سری سقطی کی مجلسمیں تھا وہاں کافی مشائخ تشریف فرماتھے ۔ حضرت سری نے لوگوں سے دریافت فرمایا کہکونسی ایسی چیز ہے جو آنکھوں سے نیند اُڑادے ہر ایک اپنی اپنی رائے کااظہار کرنےلگا کوئی کہنے لگا بھوکے رہنا کسی نے کہا پانی کم مقدار میں پینا ،میرے بولنے کیباری آئی تو میں نے جواب دیا دلوں کا اس بات کو جان لینا کہ اللہ کو ہر شخص کےبارے میں پوری طرح خبر ہے کے اس نے کیا کچھ کمایا ہے۔ حضرت سقطی نے یہ سن کرفرمایا بیٹا تم نے خوب جواب دیا۔ اس کے بعد اُنہوں نے مجھے اپنے قریب جگہ دی اوراس واقعہ کے بعد سے وہ ہمیشہ تمام مشائخ پر مجھے ہی مقدم رکھتے تھے ۔ مذکورہواقعات سے حضرت جنید کی غیر معمولی ذہانت اورصلاحیت ، فہم و فراست کا بخوبی اندازہہوتا ہے۔
    حضرت جنید لڑکپن کے ایک اور واقعہ کو تاریخ نے اپنے سینےمیں محفوظ کررکھا ہے ۔ حضرت سری کے یہاں چار سو مشائخ وقت تشریف فرما تھے ، شکر کےموضوع پر گفتگو ہورہی تھی ۔ ہر ایک باری باری موضوع پر اظہارِ خیال کیا۔ لیکن شکرکی حقیقت بدرجہ اتم واضح نہ ہوسکی ۔
    حضرت سریؒ نے جنید کو پاس بلایا، اور فرمایا بیٹا تم بھی شکر کی تعریف بیان کرو ۔ سارے مشائخ حیران تھے کہ ایک بچے سے شکر کی حقیقت پوچھی جارہی ہے بلکہ اُن کی حیرانی کی کوئی انتہاء نہ رہی جب آپ نے بڑوں کیسی سنجیدگی کے ساتھ جواب دیا اور جواب بھی ایسا کہ جو اپنے موضوع پر حرفِ آخر ہو۔حضرت جنید نے فصیح و بلیغ پیرائے میں بہ زبان عربی جواب دیا کہ شکر یہ ہے کہ اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کی ذریعہ انسان اُس کی نا فرمانی نہ کریں ، اُس کی عطاکردہ نعمتوں کو صرف اُس کی اطاعت میں صرف کرے۔
    Last edited by Admin-3; 03-03-2017 at 05:56 PM.

Similar Threads

  1. سوال122:اچھا عاشق ہونے اور بننے میں فرق؟
    By Admin-2 in forum سوالاََ جواباََ
    Replies: 0
    Last Post: 03-06-2017, 11:28 AM
  2. 50: عاشق کو پہلے معشوق چاہتا ہے
    By Admin-2 in forum عشق ٹپس
    Replies: 0
    Last Post: 03-05-2017, 05:39 PM
  3. Replies: 0
    Last Post: 03-05-2017, 05:37 PM
  4. 11:عشق ہر عاشق کو نچاچھوڑتا ہے
    By Admin-2 in forum عشق ٹپس
    Replies: 0
    Last Post: 03-05-2017, 04:23 PM
  5. ہم جب بھی پچھتائے بول کر پچھتائے
    By Admin-2 in forum 2:زبان پر کنٹرول
    Replies: 0
    Last Post: 02-25-2017, 12:21 PM

Tags for this Thread

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •