یہ پوائنٹ راہی سے شئیر کرنے کے بعددعا میں پیش آنے والی رکاوٹوں کے حوالے سے مندرجہ ذیل سوالات راہی سے پوچھے جائیں گے۔ سوالات: سوال نمبر:1 سوچے ہوئے مخصوص وقت تک حاجت پوری نہ ہونے پر اپنے احساسات کو فوراََ صحیح ڈائیریکشن دینا کیوں ضروری ہوتا ہے؟ سوال نمبر2:دل میں اللہ سے مدد مانگنے کے احساس میں کمی کی رکاوٹ کو کیسے دور کیا جا سکتا ہے؟ سوال نمبر3:چڑ یا غصہ کے منفی اثرات دعا میں اللہ کے ساتھ دل کا ٹانکا لگانے میں حائل ہو کر ملاقات کے احساس سے کیسے محروم رکھتے ہیں؟ ٓسوال نمبر4:انا ، سختی اور اکڑ جیسے منفی احساسات دعا پر کس قدر اثر انداز ہوتے ہیں؟ان منفی اثرات سے چھٹکارا پانا کیسے ممکن ہے؟ سوال نمبر5:دعا میں یقین کی کمی کی اصل وجہ کیا ہے اور یقین کی اس کمی کو کیسے دو ر کیا جا سکتا ہے؟ سوال نمبر6: کو ن سا احساس ہمیں شکوہ ، نا شکری یا مایوسی سے نکلنے میں مدد دیتا ہے اور ہم اپنی دعا کو بہتر بنا سکتے ہیں ؟ سوال نمبر:7دل کا دنیا میں کھو کر حقیقی مقصد سے غافل ہو جانا دعا پر کیا اثرات مرتب کرتا ہے ؟ اس غفلت سے کیسے بچا جائے؟ سوال نمبر:8دعا میں کسی بھی حوالے سے دل کی طلب اور تڑپ بڑھا کر پیش ہونا کیوں ضروری ہے؟ سوال نمبر:9دل کی تنگی کس طرح دعا میں رکاوٹ بن کر سامنے آتی ہے؟کیسے احساسات دل کی تنگی دور کرنے میں مدد کر سکتے ہیں ؟ سوال نمبر:10دعا میں پیش ہوتے وقت اس کی اہمیت اسکی ضرورت اور اس کی پاور کا اندر احساس ہونا کس حد تک لازمی ہے؟