حاجت کی دعاکا طریقہ حاجت کی دعا میں دعا کرنے والے نے سچے دل سے اپنی حاجت کے حوالے سے قبول کرنا ہوتا ہے کہ میری اس حاجت کی حاجت روائی اللہ کے علاوہ کسی کے بس کی بات نہیں۔ تمام ظاہری اسباب اور مخلوق کی طرف سے نظر ہٹا لینا ہوتی ہے۔خود کو سچے دل سے انتہائی بے بس ،مجبور و لاچار اور بے دست و پا محسوس کرتے ہوئے اللہ کو اس کی طاقتوں، چارہ گر اور دستگیر ہونے کا واسطہ دینا اور وسیلہ بنانا ہوتا ہے۔دعا کرتے ہوئے ہر فقرے میں اپنی حاجات پیش کرتے ہوئے اللہ کی کسی شان کے احسا س کو دل میں سچائی سے اتار کے اسی حساب سے اپنی بے بسی بیان کرتے ہوئے دل کی جھولی پھیلا کر اپنی حاجت مانگنی ہوتی ہے۔مثلاََ ایسے کہ: اے میرے سارے جہان کو دینے والے مہربان داتا...! مجھ بے بس مجبور اور صرف تجھ ہی سے مانگنے والے کی بھی حاجت پوری کر دے۔ اے مجھے ہمیشہ سہارا دینے والے رب... ! میں اس مشکل میں اس حاجت کے پورا ہونے کے لیے تیرا ہی آسرا اور سہارا لینے کو تیرے پاس آئی ہوںآیا ہوں۔ اے میرے سننے والے اللہ... ! سن لے میرے دل کی فریاد اور پوری کر دے میری حاجات کہ تیرے سوا اپنے درد و حاجات کس کو سناﺅں۔ اے میرے حاجت روا... ! جس نے میرے کہے بنا میری حاجات پوری کر دیں۔ اب مجھے خالی نہ لوٹانا اور بھر دینا میری یہ پھیلائی ہوئی جھولی ۔ کر دینا میری بھی حاجت روائی کہ تیرے در سے کوئی خالی نہیں جاتاوغیرہ۔ اب چاہے آپ اپنے لیے دعا کریں یا کسی کے لیے حاجت کی دعا کرنی ہو تو ایسے ہی تڑپ تڑپ کر حاجات پیش کرنی ہیں۔ہر دعا کرانے سے پہلے دل میں دعا کے حوالے سے احساس اُٹھانا ضروری ہوتا ہے۔اس طرح دعا بہترین ہوتی ہے۔ حاجت کی دعاکے بعد مندرجہ ذیل سوالات راہی سے پوچھے جاسکتے ہیں۔اور ان کی مدد سے استاد مزید گائیڈ بھی کر سکتے ہیں۔ سوالات: سوال نمبر1:جب اپنی حاجت، معاملہ، مسئلہ یا پریشانی اللہ کے سامنے بیان کی تو کیا یہ یقین تھا کہ میرا مسئلہ بڑا ہے مگر اللہ تو اللہ اکبر ہے اور وہ ہی اس کو حل کرسکتا ہے یااس حوالے سے مایوسی محسوس کی؟ سوال نمبر2:جب اپنی حاجت کی دعا اللہ کے سامنے پیش کی تو اللہ کو اس کی کون کون سی صفات کا واسطہ دیا؟ سوال نمبر3:دعا میں خود کو کتنا بے چارہ اور لاچار محسوس کرتے ہوئے چارہ گری کی درخواست اللہ کے سامنے پیش کی؟ سوال نمبر 4:دعا میں اپنے مسبب الاسباب پر بھروسہ کرتے ہوئے کس طرح اللہ سے سبب اور غیبی وسیلے بنانے کی عرضی پیش کی؟ سوال نمبر 5:حاجت کی دعا کرنے سے پہلے اور بعد میں دل کی حالت میں کیا فرق محسوس کیا؟