User Tag List

Results 1 to 1 of 1

Thread: محمدی حسینی سلسلہ کی امتیازی خصو صیات

  1. #1
    Administrator
    Join Date
    Feb 2017
    Posts
    1,587
    Thanked: 5
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)

    محمدی حسینی سلسلہ کی امتیازی خصو صیات

    محمدی حسینی سلسلہ کی بے شمار امتیازی خصو صیات ہیں جن میں سے چند کا ذکر یہاں کیا جا رہا ہے۔ محمدی حسینی سلسلہ پیار کا سلسلہ ہے : یہاں خود سے پیار کرنا سیکھا اور سکھایا جا تا ہے۔ اور یہی خود سے پیارہمیں لیے جا تا ہے اللہ اور اللہ والوں سے اور اللہ کے بندوں سے پیار کرنے تک .....جس میں ہماری نجات اور کامیابی ہے۔ اور اگر اس کامیابی کی طرف اور آگے بڑھیں تو یہی انعام یافتہ لوگوں کی صف میں لاکھڑا کر تی ہے ۔ محمدی حسینی سلسلہ کا مقصد: محمد ی حسینی سلسلہ کا مقصد پیارے آقائے دوجہاں علیہ صلوة والسلام کی امت کی فلاح ، رشد و ہدایت اور امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ کے حق کے عَلم کی سر بلندی کے مشن کو آگے بڑھانا ہے ۔ بانی سلسلہ شاہ بی بی کا نصب العین: اللہ کے بندوں کو اللہ کااحساسِ آشنائی دینا، امتیوں کو جہنم سے نجات کی راہ دکھانے کی کوشش کرنا، امت کے لوگوں کی بھلائی اورحضرت امام حسینؓ کے دکھائے گئے حق کے راستے پر آگے بڑھتے ہوئے خود بھی باطل کے خلاف لڑنا اور دوسروں کے دل میں بھی حق پر کھڑے رہنے کاجذبہ بیدار کرتے ہوئے انہیں حق کی راہ دکھا تے جانا شاہ بی بی کا نصب العین ہے۔ اللہ کی رضا اور پیارے آقائے دو عالم ﷺ کی خوشنودی: اللہ کے بندوں کو اللہ کا پیغام دینے کافریضہ شاہ بی بی کے زیر سایہ تربیت پانے والے ورکرز بھی خلوص نیت سے انجام دے رہے ہیں۔ یہاں آنے والے اللہ کے بندوں اور امتیوں کو اللہ کی آشنائی اور اس پر یقین کے احساس دیے جاتے ہیں۔ ان کے اندر حق کی راہ پر چلنے کا جذبہ بیدار کیا جا تا ہے تاکہ وہ حق پر کھڑے رہنے کو اپنی جان ومال اور ہر شے سے عزیز تر سمجھیں اور خود کو اللہ کے احساس کے تحت اللہ اور پیارے آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کے احکام کے تابع کرنے کی کوشش کریں۔ یہ سب کچھ بلا غرض صرف اور صرف اللہ کی رضا اور پیارے آقائے دو عالم ﷺ کی خوشنودی کے لیے کیا جا تا ہے۔ امت کا درد: شاہ بی بی عاشق رسول ﷺ ہیں۔ آپ نے پیارے آقا ئے دو جہاں ﷺ کے عشق میں آپ ﷺ کی امت کا درد اپنا درد بنا لیا ہے۔آپ کے زیر سایہ محمدی حسینی سلسلہ میں امت کی بھلائی اور ہدایت کا کام جاری و ساری ہے۔ امت کی رشدو ہدایت کے لئے آپ کی زندگی کا ہر لمحہ وقف ہے۔ پیارے آقائے دوجہاںﷺ سے اپنی جداگانہ نسبت کو مضبوط کرنے کے لیئے شاہ بی بی نے پیار ے آقائے د و جہاں علیہ صلوة و السلام کے عشق میں امت کا درد لے کر امتیوں کی نجات کی راہ آسان کرنے کے لیے امت کی بھلائی کا کام یعنی ورکنگ شروع فرمائی۔ جب اس ورکنگ کو آگے بڑھاتے ہوئے اور اپنے عشق کے سفر میں اعلیٰ ترین منازل طے فرماتے ہوئے آپ نے امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ کے عشق میں قدم رکھا تو تب امت کی بھلائی اور فلاح کے کام کو آپ نے صرف ورکنگ کے طور پر جاری نہیں فرمایابلکہ اب آپ نے اما مِ عالی مقام حضرت امام حسینؓ کے حق پر کھڑے رہنے کے مشن کو اپنا لیا ۔جیسے حضرت امام حسین ؓ نے آقائے د و جہاںﷺ کی محبت میں حق کا علم بلند کیا ۔خود بھی حق پر کھڑے رہے اور دوسروں کو بھی اسی کی ترغیب دی اور باطل کے آگے نہ جھکے ۔شاہ بی بی نے بھی انہی کی پیروی میں خود حق پر کھڑے رہ کر دوسروں کو بھی حق پر کھڑا رہنے کی ترغیب دینے کا آغا ز کیا۔ حق کے علم کی سر بلندی کا مشن: محمدی حسینی سلسلہ کا مقصد پیارے آقائے دو عالم حضرت محمد مصطفی ﷺ کی امت کی بھلائی ، انہیں ہدایت کی راہ دکھانا ا ور اور اما مِ عالی مقام حضرت امام حسینؓ کے حق کے علم کی سر بلندی کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔ شاہ بی بی کے علاوہ سلسلہ ورکرز کے دلوں میں بھی امت کا یہی درداور امت کو جہنم سے بچانے کی تڑپ موجود ہے۔دل میں امت کے درد ، تڑپ اور امت سے پیار کے جذبے کی بنا پر سلسلے میں امت کی بھلائی کا بے لوث اور بے غرض کام ممکن ہورہا ہے۔امت کی بھلائی کے لیے شاہ بی بی کی ورکنگ کا آغاز سورة رحمن کے ذریعے دُعا او ر علاج سے امت کے لوگوں کو ان کے مسائل میں آسانی کرنے کی کوشش سے ہوا۔ اما مِ عالی مقام حضرت امام حسین ؓکے عشق میں آپ ؓکے حق کے مشن کو پکڑنے کے پیچھے شاہ بی بی کے عشق کاجنون اور حق کے علم کو بلند رکھنے کا جذبہ کارفرما ہے ۔ امتیوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کا جذبہ: شاہ بی بی خود اللہ کے بندوں اور پیارے آقائے دوعالمﷺ کے امتیوں سے پیار فرماتی ہیں۔ آپ کے دل میں امت کا درد موجود ہے۔ اسی لیے یہاں آنے والوں کے دلوں میں اللہ کے بندوں کے ساتھ محبت کا احساس اور امتیوں کو جہنم کی آگ سے بچانے کا جذبہ بیدار ہو جاتا ہے۔ ۔ سلسلہ میں ذات پر کام کر تے ہوئے اللہ کی راہ پر اپنا سفر آگے جاری رکھتے ہوئے اگر کوئی چاہے تو وہ ورکر کے طور پر کام کر کے امت کی بھلائی اور حق کے علم کی سر بلندی کے مشن کا حصہ بن سکتا ہے۔ اللہ کی آشنائی اور قربت کا سفر: محمدی حسینی سلسلہ میں شاہ بی بی کے زیر ِ سایہ بہت سے لوگ اللہ کی آشنائی اور قربت کا سفر طے کر رہے ہیں۔ آپ اللہ کی مدد سے ہر آنے والے طالب کو لمحہ لمحہ ہدایت کی راہ دکھانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ سلسلے میں شامل بہت سے حق کے راہی شاہ بی بی سے رہنمائی اور تربیت پا کر اللہ کے کرم سے اپنے سفر میںآگے بڑھنے کے ساتھ ساتھ بطور ورکر امت کی بھلائی کا کام کررہے ہیں۔یہ ورکر لوگوں کے ساتھ مسلسل رابطہ میں رہ کر دعا کے ذریعے انہیں ان کے مسائل میں سے اللہ کے احساس ِ آشنائی کے تحت نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ورکنگ: ورکنگ سے مرادپیارے آقا ئے دو جہاں حضرت محمد مصطفیﷺ کے درد کو محسوس کرتے ہوئے انﷺ کے درد کو بانٹنے کی کوشش میں انﷺ کی امت کی دنیاوی و اخروی بھلائی اور جہنم سے آزادی کی راہ آسان کرنے کی عملی کوشش ہے۔ امتیوں کو نجات کی راہ دکھانا،ان تک حق بات پہنچانا ، اللہ کا احساس آشنائی بیدار کرنا،پیارے آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کی پیروی اور اللہ کی پسند کے مطابق ایسے عمل کی ترغیب دینا جو اخروی نجات کی راہ آسان کرےں ، یہ سب ورکنگ کا حصہ ہے۔ حق کا علم بلند رکھنے کے لیئے مشن ورکر بن کر باطل کے ساتھ لمحہ بہ لمحہ خود بھی جنگ جاری رکھنا اور دوسروں کو بھی شعور باطل اور باطل کے ساتھ جنگ کی آگاہی دینا ورکر کا کام ہے۔ حضرت امام حسین ؓ کے حق کی خاطر سب کچھ لٹا دینے کے احساس، درد اور تڑپ کو دل میں بسا کر خود کو ذات کی قید سے آزاد کرانے کی کوشش کرنا اور دوسروں کے دلوں میں بھی اس حوالے سے آشنائی بیدار کرنا ورکنگ ہے۔ پیارے آقائےﷺ دو جہاں کی خوشنودی اور رضا کے لیئے انﷺ کی پیاری امت کی بھلائی اور ہدایت کی راہ آسان کرنے کی آخری دم تک کوشش کرنااور امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ کے حق کے علم کی سربلندی کے مشن کا حصہ بن کر اپنے حصے کا کام کرنا ورکنگ ہے۔ باطل سے لمحہ لمحہ جاری رہنے والی جنگ کا سپاہی بن کر اس کو شکست سے دو چار کرنے کی مسلسل کوشش اور یہ ازلی دشمنی نبھا کر حق والوں سے اپنی نسبت مضبوط سے مضبوط کرتے جانے کے جذبے کانام بھی ورکنگ ہی ہے۔ پیارے آقا ئے دو جہاںﷺ کا اپنی امت سے پیار ، انہیں گمراہی سے بچا کر ہدایت اور کامیابی کی راہ پر لانے کی چاہ اور راتوں کو جاگ جاگ کر انتہائی درد سے مانگی جانے والی دعاﺅں کے درد کا احسا س جب کسی حق کے راہی کے دل میںبیدار ہو تو حقیقت اس پر کھلنے لگتی ہے کہ اگر اس کے دل میں بھی اسی کام کا جذبہ بیدار ہوا ہے اور اس کو کرنے کی راہ بھی آسان ہو رہی ہے تو اس نوکری کا ملنا کرم اور احسان ہے۔ کیونکہ یہ نبیوں، ولیوں کی مسند ہے اس لیئے اگر حق کے راہی کویہی نوکری دیں اورقبول کر لیں تو اس سے حق کے راہی کی لگن اور بڑھتی ہے جو پھر اس کے ہر عمل سے جھلکنے لگتی ہے ۔ ورکنگ ایک ورکر کا امتیوں کو اللہ کی عطا کردہ مدد سے گمراہی سے نکال کر ہدایت کی راہ دکھانے کی بے لوث اور بے غرض کوشش ہے۔یہ امام عالی مقام حضرت امام حسین ؓ کا حق کے علم کی سربلندی کامشن ہے ۔ باطل کو پل پل مات دینے کی تڑپ اور طلب رکھنے والے جو اس مشن کا حصہ بنتے ہیں انہیں اپنے اندر کے ورکر کو ایک سپاہی کی طرح زندہ رکھنا ہوتاہے جو حق والوں کے ساتھ کھڑا ہو اور ہر ممکن کوشش حق کے علم کی سربلندی کے لیئے لگاتا چلا جائے۔ باطل سے حسینیوں کا بدلہ : حق کی راہ پر چلتے ہوئے ایک حق کے راہی پر دنیا کی حقیقت پرت در پرت کھلتی چلی جاتی ہے۔دنیا کے فانی ہونے کااحساس حقیقت سے آشنا کرتے ہوئے اس پر زندگی کا مقصد عیاں کرتا ہے ۔ اسے احساس ہوتا ہے کہ ابدی زندگی کے لیئے اصل کمائی کیا ہے۔اصل حقیقت کیا ہے۔یہی اندر آنے والا بدلاﺅ ورکنگ کیلئے ہمارا جذبہ بیدارکرتا ہے۔تب دنیا کی خواہشات ترجیحات کی فہرست میں نیچے آجاتی ہیں۔ اور جو اصل کامیابی کی راہ ہے ورکر اس پر رواںدواں ہو جاتا ہے۔ حق کے علم کی سربلندی کے لیئے اپنی جان لگا دینے کا احساس اس کے دل میںبیدار ہو کر گہرائی تک اتر جاتا ہے تو تب ہی حق کے علم کی سربلندی کا مشن ایک ورکر کی رگوں میں لہو بن کر دوڑنے لگتا ہے اور منزل کی چاہ کا جنون اسے ورکنگ کرواتا ہے۔پیارے آقائے دو جہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کی محبت کا احساس کہ ...و ہ کیسے راتوں کو جاگ کر آنسو بہاتے ، دعائیں کرتے رہے اور کیسے ہر ہر مرحلے پر امت کی فکر رہی اور اب بھی ہے ...یہ حقیقت جب حق کے راہی پر کھلتی ہے تو اُن ﷺکی اس محبت کومحسوس کرتاہوا دل انہی کے قدموں میں جھک جاتا ہے۔ شکر، کرم ، اور احساس عاجزی کے ساتھ دل کی زمین نرم ہوتی ہے اور پھر اس محبت کا احسا س اور پیارے آقائے دو جہاںحضرت محمد مصطفی ﷺ کا امت کے لیئے دردہی ورکر کا ورکنگ کے لیئے شوق اور جذبہ بن کر ابھرتا ہے۔حق کے علم کی سربلندی کی خاطر میدان کربلا میں امام عالی مقام حضرت امام حسینؓ اپنے رفقا ءکے ساتھ کیسے کیسے اور کیاکیاکچھ سہہ گئے۔اس درد کو محسوس کرتے ہوئے بے لوث ورکنگ کرناہی پیارے آقا ئے دو جہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کی مسکراہٹ پانے کا سبب ہے اور ایک محمدی حسینی ورکر کا اپنے دائرہ کار میں حق پر کھڑے رہ کر باطل کے خلاف جنگ جاری رکھنے کی کوشش ہی کربلا والوں کے زخموں پر رکھا ہو ا مرہم اور یہی باطل سے ہر حسینی کا بدلہ ہے۔ اللہ کا احساس آشنائی: سلسلہ میں آنے والے اللہ کے بندوں کواللہ کی صفات کااحساس آشنائی دیا جاتا ہے۔ جس سے اللہ کی آشنائی اور محبت اللہ کے کرم سے دلوں میں یوں پیدا ہو تی ہے کہ اللہ کے بندے خود کو اللہ کے قرب کے راستے پر آگے لے جانے کی کوشش میں لگ جاتے ہیں ۔یوں ان کی زندگی اللہ کے احکام کے تابع ہو نے لگتی ہے اور معمولات ، معاملات اور فرائض کی ادائیگی میں بتدریج بہتری آنے لگتی ہے۔ سورةرحمن اور دعا کا کورس: شاہ بی بی کے زیرِسایہ محمدی حسینی سلسلہ میں تربیت پانے والے بہت سے لوگ امت کی بھلائی اور ہدایت کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔ یہاں امتیوں کو مسائل سے نکالنے کے لیے اپنے ساتھ اٹیچ رکھتے ہوئے21دن کا سورة رحمن کا کورس کرایا جاتاہے۔ جس میں سورة رحمن اور دُعا سے خصوصی مدد لی جا تی ہے۔
    جو بھی امتی محمدی حسینی سلسلہ کے کسی بھی استاد کے ساتھ اٹیچ ہو کر سورة رحمن کا کورس شرو ع کرے تو اسے راہی کے نام سے لکھا اور پکارا جاتا ہے کہ اس پر اللہ کا کرم ہوا اور اس نے اپنے کسی بھی طرح کے معاملے کے سلجھاﺅ اور مشکل کے حل کے لیئے اللہ کی طرف جانے والی راہ پکڑی اور اس کے در کی جانب قدم بڑھائے۔ سورة رحمن اور دعا کا کورس مکمل ہونے کے بعد کوئی بھی راہی استاد کے ساتھ اٹیچ رہے تو اسے محمدی حسینی نصاب تعلیم سے متعارف کرواتے ہوئے جوائننگ لیول 1 کا آغاز کر ا دیا جاتا ہے۔ محمدی حسینی نصاب تعلیم کا جوائننگ لیول 1 مکمل ہونے تک کوئی بھی اٹیچڈ امتی راہی کہلاتاہے۔ جوائننگ لیول مکمل کرنے کے بعد اگر کوئی راہی اللہ کی راہ پر مزید آگے بڑھنا چاہے تو ایسے کسی بھی راہی کو بھرپور رہنمائی فراہم کی جاتی ہے اور محمدی حسینی نصاب تعلیم کے اگلے لیولز بھی درجہ بدرجہ مکمل کرائے جاتے ہیںتا کہ وہ استقامت سے اپنے قدم حق کی راہ پر آگے بڑھاتاچلاجائے۔محمدی حسینی سلسلہ ورکر زپوری تندہی اور خلوص دل سے اس کے قدم آگے سے آگے بڑھانے میں اپنے حصہ کا کام اللہ کی مدد سے سرانجام دیتے ہیں۔ محمدی حسینی نصاب کا لیول 2 شروع کرتے ہی کسی بھی راہی کو اب حق کا راہیکہا جانے لگتا ہے کہ اس نے حق کی راہ پر اپنے قدم مضبوطی سے آگے بڑھانے کی عملی کوشش کا آغاز کر دیا۔
    ذات پرکام: سورة رحمن اور دعا کا کورس مکمل ہوجانے کے بعد لوگوں کو ان کی حسب خواہش ذات پرکام کروانے کے لیئے شاہ جی کے انتہائی اعلیٰ تربیت یافتہ استاد رہنمائی کے لیے موجود ہیں جو خود اللہ کی آشنائی اور معرفت کے راستے پر آگے کی منازل پر رواں دواں ہیں ۔جو لوگ نفس اور ذات پر کام کر نے کے خواہش مند ہو تے ہیں ان کو اساتذہ کے ساتھ اٹیچ کیا جاتا ہے۔ اور اساتذہ ان کے ساتھ بھر پور رابطہ رکھ کر ان کو لمحہ بہ لمحہ ان کی زندگی کے معاملات میںبہترین رہنمائی دے کر اللہ کے احساس کے تحت اور دُعا کے ذریعے انہیں ان کے مسائل سے نکا لنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اللہ کی قربت کی راہ پر آگے قدم بڑھانے کی چاہت رکھنے والوںکی خصوصی تربیت کر تے ہوئے انہیں اللہ کی قربت اور آشنائی کاسفر طے کروایا جا تا ہے۔ عشق کے امتیازی رنگ : شاہ بی بی ازلی عاشق ہیں۔ محمدی او ر حسینی آپ کے عشق کے امتیازی رنگ ہیں ۔ آپ کے رگ و پے میں سمائی بوئے مصطفیﷺنے آپ کے تن من کو اندر باہر سے معطر کر رکھا ہے اور عشق حسینؓ کے رنگ کی چھاپ آپ کے ظاہرو باطن پر واضح نظر آتی ہے۔ دو طرح کے فیض کا رنگ : محمدی حسینی سلسلہ میں دو طرح کے فیض کا رنگ ہے۔ یہاں حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کی سالکیت اور فیض کے رنگ کے لوگ بھی چل رہے ہیں اور عشق میں حضرت عثمان مروندیؒ (لعل شہبازقلندرؒ )کے عشق و مستی کے فیض اور رنگ کے لوگ بھی اپنا سفر کر رہے ہیں۔ اور ایسا اس لیے ہے کہ محمدی حسینی سلسلہ پیچھے جا کے حضرت داتا علی ہجویری ؒ اور حضرت لعل شہباز قلندر ؒ سے جا ملتا ہے۔ انہی دو ہستیوں نے اپنے فیض کی پاور اوررہنمائی سے اعلیٰ منازل میں قدم رکھتے ہوئے شاہ بی بی کے روحانی سفر کو بتدریج آگے کی جانب رواں دواں کرایا تھا۔ بیعت : ایک اہم اور قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سلسلہ میں شامل ہونے والوں کو بیعت کرنے پر یا ہمیشہ اسی سلسلے سے منسلک رہنے پر مجبور نہیں کیا جا تا۔ بلکہ دراصل یہاں آنے والوں، جانے والوں اور جا کر پھر سے واپس آجانے والوں کے لیے بھی دروازے ہمیشہ کھلے رہتے ہیں۔ پیارے آقا ئے دو جہاں علیہ صلوة والسلام، پنجتن پاکؑ اورآل نبیﷺ سے محبت کا احساس: محمدی حسینی سلسلہ کا ایک اور خوبصورت پہلو یہ ہے کہ یہاں آنے والے کسی بھی اللہ کے بندے کو کھلے دل سے قبول کر کے اس کے ساتھ انتہائی خلوص سے اور بے لوث ہو کر کام کیا جا تا ہے۔ اسی کی طلب کے مطابق اس کو رہنمائی دی جاتی ہے جو اس کو اللہ کے راستہ پر آگے لے جانے میں مددگار ثابت ہو تی ہے۔ اللہ کے احساس آشنائی کے علاوہ لوگوں کے دلوں میں پیارے آقائے دو جہاں علیہ صلوة والسلام، پنجتن پاکؑ اورآل نبیﷺ سے محبت کا احساس بھی اجاگر کیا جا تا ہے۔ اللہ کے کرم، اس کی مہربانی اور عطا سے لوگوں کے دلوں میں ایمان کی شمعیں روشن کی جا تی ہیں۔ سب سے پہلے اور ہر حوالے سے پیارے آقائے دوجہاں حضرت محمد مصطفیﷺ کی پیروی کرنے کے لےے کہاجاتاہے ۔اس پیروی کی کوشش کے ساتھ ہی صحابہ کرام ، تابعین و تبع تابعین اور اولیائے کرام سے عقیدت اور محبت محسوس ہونے لگتی ہے کیونکہ اللہ کے راستے پرآگے بڑھتے اور ذات پر کام کرتے ہوئے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے کتنی مشکلات سے گذر کر اللہ کی رضا پانے کا سفر طے کیا ہو گااور کیسے انہوں نے اپنی زندگیوں کو اللہ کی رضا ،پسند اور آقائے دوجہاںعلیہ صلوة والسلام کے بتائے ہوئے طریقے کے مطابق ڈھالا ہو گا۔ یہی آشنائی ان ہستیوں کے لیئے محبت کے احساس دلوں میں اجاگر کرتی ہے۔ و ظائف و نوافل: محمدی حسینی سلسلہ میں تین بار اجتماعی عبادات کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ یہ ۳ موقعے مندرجہ ذیل ہیں۔ ۱۔ محرم الحرام ۲۔ ربیع الاول ۳۔رمضان المبارک ان ۳ مواقع پر ۱۔درودِ پاک ۲۔ کلمہ طیبہ ۳۔ استغفارکا ور د ۴۔ تلاوتِ قرآن ِپاک کی اجتماعی عبادات ہوتی ہیں۔ دینِ اسلام میںاجتماعیت کو خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ فرائض کی ادائیگی کا معاملہ ہو،مختلف اسلامی تہوار ہوں یا اسلام کی رو سے کوئی بھی اور خاص مواقع ہوں اجتماعیت کی اہمیت سے انکار نہیں کیا جا سکتا۔ جیسے کہ اللہ کا حکم ہے کہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھامے رکھو ۔جہاں جہاں ہم مسلمان مل کر اللہ کی بارگاہ میںکسی بھی صورت میں پیش ہوتے ہیں یہ اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لینے کے ہی مترادف ہے۔ اسی رسی کو مضبوطی سے تھام لینے میں ہی اللہ کی رضا اور پیارے آقائے دوجہاںﷺ کی خوشنودی کا راز پنہاں ہے۔ اس اجتماعی عبادت کے اہتمام کے پیچھے بھی اللہ کی رضا اور پیارے آقائے دوجہاں ﷺ کی پسند اور خوشنودی پانے کا جذبہ کارفرما ہے۔سلسلہ میں شامل لوگ ان مواقع پرخود بھی اس اجتماعی عبادت میں شامل ہوتے ہیں اور دوسرے امتیوں کو بھی اس میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں۔ یوںاللہ کے خاص کرم سے کروڑوں کے حساب سے پڑھے جانے والے درودِ پاک ، کلمہ طیبہ، استغفار اور تلاوت ِ قرآن پاک کے ثواب اور برکت سے زیادہ سے زیادہ امتی فیض یاب ہو سکتے ہیں۔ اجتماعی عبادت کا خا ص فائدہ یہ ہے کہ تمام پڑھنے والوں کو مجموعی عبادت کے برابر ہی ثواب ملتا ہے جو کہ اکیلے کرنا ممکن نہیںہوتا ۔ اجتماعی عبادت ایسے ہی ہے کہ جیسے قطرہ قطرہ مل کر سمندر بنتا ہے۔ اس کا مقصد زیادہ سے زیادہ امتیوں کو اس عبادت کا حصہ بنا کر پیارے آقائے دو جہاںﷺ کی خوشی کا سبب بننے کی کوشش کرنا اور ان ﷺ کے کرم اور فیض کا صدقہ وصول پانا ہے ۔ 1122 دعاگروپ : اپنے ساتھ رابطے میں رہنے والے امتیوں کے لیئے دعا کے علاوہ سلسلے میں شامل ورکر امت کی بھلائی کے لیے عمومی طور پر بھی دعا گو رہتے ہیںاوراس کے پیچھے پیارے آقا ئے دوجہاں حضرت محمد مصطفی ﷺ کی رضا کو پانے کا جذبہ کار فرما ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اسی مقصد کے لیئے سلسلے میں موجود اساتذہ اور اللہ کی قربت کی راہ پر آگے بڑھتے حق کے راہیوں پر مشتمل ایک خاص دعا گروپ1122 کے نام سے تشکیل دیا گیا ہے۔جو کسی بھی امتی کے کسی بھی مسئلے کے لیے خصوصی دعا کرنے کے لیے ہر لمحہ تیار رہتا ہے۔ ٍ اگر کوئی بھی امتی اپنے کسی بھی مسئلے کے حوالے سے سلسلہ کے کسی فرد سے رابطہ کرکے اپنے مسئلے سے آگاہ کر کے دعا کی درخواست کرے تو اس کی درخواست 1122 میں شامل ممبرز تک پہنچا دی جاتی ہے جو کہ اس کے لیے خصوصی دعا کرتے ہیں۔1122گروپ میں شامل سب لوگ کسی بھی امتی کے کسی بھی مسئلے میں آسانی، بہتری اور بھلائی کے لیے خاص طور پر دعا میں اللہ کے سامنے پیش ہوتے ہیں۔یعنی چاہے کوئی سلسلے میں شامل ہو یا نہ ہو اگر وہ اپنے کسی بھی مسئلے کے لیے رابطہ کرتا ہے تو 1122 گروپ کے جو ممبرز بھی آسانی سے دعا میں شامل ہو سکتے ہیں وہ اس امتی کے لیے اللہ کی بارگاہ میں خلوص ِ نیت سے پیش ہو کر اس کی آسانی اور بھلائی کے لیے دعا گو ہوتے ہیں۔ یہ پیارکا سلسلہ ہے اور بلاغرض و بے لوث پیار ہی محمدی حسینی سلسلہ کی امتیازی خصوصیت ہے ۔اس میں شامل تمام ورکرز خلوص ِ نیت سے امتیوں کی بہتری اور آسانی کے لیے ہر طرح کی خدمت سر انجام دے رہے ہیں۔1122 دعا گروپ کی اجتماعی دعا بھی امت کی بھلائی کے مشن کا حصہ ہے ۔ محمدی حسینی سلسلہ فرقہ بندی کی قیدسے آذاد سلسلہ ہے: محمدی حسینی سلسلہ کسی خاص فرقہ سے وابستہ لوگوں کے لیئے نہیں ہے۔ یہاں ہر طرح کے اللہ کے بندے آتے ہیں اور کسی آنے والے یا رابطہ کرنے والے سے اس کے فرقہ کے متعلق پوچھا نہیں جا تاکیونکہ محمدی حسینی سلسلہ کا مشن بلاتفریق امت کی بھلائی کا کام کرنا ہے۔ محمدی حسینی سلسلہ کے بارے میں مندرجہ بالا معلومات استاد اپنے راہی کے ساتھ جیسے مناسب سمجھے شئیر کرے گا۔ اسی دی گئی معلومات کی بنا پر کچھ سوالات بھی مرتب کئے گئے ہیں۔جس ترتیب سے معلومات راہی سے شئیر کی جائیں اسی کے مطابق سوال بھی کئے جائیں گے تا کہ استاد جانچ سکے کہ راہی نے کس حد تک سلسلہ کے بارے میں بنیادی معلومات کو سمجھ لیا ہے۔ اور ان معلومات کو حاصل کرنے کے بعد اس کے اندر کس حد تک حق کی راہ پر آگے بڑھنے کا جذبہ بیدار ہوا ہے۔ سوالات: سوال نمبر 1:محمدی حسینی سلسلہ پیار کا سلسلہ ہے۔ اپنے الفاظ میں بیان کریں۔ سوال نمبر2:محمدی حسینی سلسلہ کا مقصد کیا ہے؟ سوال نمبر3:بانی سلسلہ شاہ بی بی کس انداز میں باطل کے خلاف برسرِ پیکار ہیں؟ سوال نمبر 4:بانی سلسلہ شاہ بی بی ہر طالب حق کو کس طرح حق کی راہ دکھانے کی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں ؟ سوال نمبر 5:ورکنگ سے کیا مراد ہے؟ اپنے الفاظ میں بیان کریں۔ سوال نمبر6: امت کی بھلائی کا کام یعنی ورکنگ کس طرح پیارے آقائے دو عالم علیہ الصلوٰة والسلام کی خوشنودی اور رضاپانے کا سبب بن سکتی ہے؟ سوال نمبر 7:ورکنگ کا جذبہ کب اور کیسے کسی کے اندربیدار ہوتا ہے؟ سوال نمبر8:راہی کسے کہتے ہیں؟ سوال نمبر 9 :حق کا راہی کسے کہتے ہیں؟ سوال نمبر 10 :بانی سلسلہ شاہ بی بی کے عشق کے دو امتیازی رنگ کون کون سے ہیں؟ سوال نمبر 11:محمدی حسینی سلسلہ میں کون سے دو خاص فیض کے رنگ ہیں؟ سوال نمبر12:کیا محمدی حسینی سلسلہ میں شامل ہونے کے لیے بیعت کا کوئی خاص طریقہ ہے؟
    Last edited by Admin-2; 02-21-2019 at 12:00 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •