💥سجدۂ سہو:

جب نماز کا کوئی واجب بھولے سے چھوٹ جائے یا کسی فرض کو مکرر (دوبارہ) کیا جائے۔
مثلاً رکوع دو مرتبہ کرے، نماز کے فرض یا واجب میں زیادتی ہو جائے مثلاً قعدہ اوّل میں تشہد کے بعد درود شریف پڑھ لے تو سجدۂ سہو لازم ہے۔
امام کے سہو (غلطی) سے مقتدی کو بھی سجدۂ سہو کرنا ہو گا
لیکن اگر مقتدی سے غلطی ہو جائے تو مقتدی کو سجدۂ سہو لازم نہیں کیوں کہ وہ امام کے تابع ہے۔
امام غلطی کرنے لگے تو مقتدی اَللہُ اَکبَر یا سُبحَانَ اللہ کہہ کر امام کو یاد دلائے اور اس کی اِصلاح کرے لیکن اگر عورت مقتدی ہو اور امام غلطی کرنے لگے تو اگر امام غلطی سہو سے لوٹ آئے تو بہتر۔
ورنہ مقتدی عورت اللّہُ اَکبَرُ یا سُبحَانَ اللہ کہنے کی بجائے تفسیق (یعنی اپنے دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر مارنے کی آواز) کے ذریعے امام کی اِصلاح کرے گی۔

💥سجدۂ سہو کا طریقہ:
قعدہ اخیرہ میں تشہد پڑھنے کے بعد دائیں طرف سلام پھیر کر دو سجدے کرے، اس کے بعد پھر تشہد، درودِ اِبراہیمی اور دعا پڑھ کر دونوں طرف سلام پھیر دے۔