💥مریض کی نماز:

▪1۔ اگر مریض کیے لیے کھڑا ہونا مشکل ہو تو بیٹھ کر نماز پڑھے۔

▪2۔ اگر رکوع اور سجدہ نہ کر سکے تو اشارے سے رکوع و سجود کرے۔

▪3۔ سجدے کا اشارہ رکوع کے اشارے سے ذرا نیچا ہو۔

▪4۔ اپنے چہرے تک کسی چیز کو لے جا کر اس پر سجدہ کرنے کی اجازت نہیں۔

▪5۔ بیٹھ کر نماز ادا کرنا ممکن نہ ہو تو لیٹ کر ادا کر سکتا ہے۔ لیٹنے کی دو صورتیں ہیں۔

✨ ایک یہ کہ سیدھا لیٹ جائے۔ پاؤں قبلے کی طرف کر لے اور رکوع و سجود سر کے اشارے سے کرے۔

✨ دوسری صورت یہ کہ پہلو پر لیٹ جائے اور سر کے اشارے سے رکوع و سجود کرے۔

▪6۔ اگر سر کےاشارے سے بھی ادا نہ کر سکے تو نماز کو مؤخر کر دے (بعد میں پڑھ لے) لیکن آنکھوں، ابروؤں اور دل کا اشارہ قبول نہیں۔

▪7۔ اگر کھڑا ہو سکتا ہے لیکن رکوع و سجود نہیں کرسکتا تو کھڑا ہونا بھی لازم نہ ہوگا۔ اور بیٹھ کر نماز ادا کرنا جائز ہو گا۔

▪8۔ اگر تندرست آدمی نماز کا کچھ حصہ کھڑے ہو کر ادا کر چکے پھر اسے کوئی بیماری لاحق ہو جائے تو نماز کو بیٹھ کر مکمل کرے، رکوع اور سجدہ کر سکے تو کرے ورنہ اشارے سے ادا کرے۔ اگر بیٹھنا بھی ممکن نہ ہو تو لیٹ کر مکمل کرے۔

▪9۔ ایک مریض بیٹھ کر نماز ادا کر رہا تھا (بیٹھ کر رکوع و سجودکر رہا تھا) لیکن نماز کے اندر ہی تندرست ہو گیا تو کھڑے ہو کر باقی نماز کو پہلی نماز پر بِنا کرے (یعنی باقی نماز کھڑے ہو کر آگے جاری رکھے)۔

▪١10۔ اگر نماز کا کچھ حصہ اشارے سے ادا کیا (اشارے سے رکوع و سجودکر رہا تھا) پھر نماز کے دوران ہی تندرست ہو گیا اور رکوع و سجود کرنا ممکن ہو گیا تو اس صورت میں نماز دوبارہ پڑھے۔

▪11۔ اگر پانچ نمازیں یا اس سے کم بےہوشی کی حالت میں گزر گئیں تو تندرست ہو کر ان کی قضا کرے۔

▪12۔ اگر پانچ نمازوں سے زیادہ بےہوشی رہی تو ان کی قضا ضروری نہیں۔