User Tag List

Results 1 to 1 of 1

Thread: زکوٰة کا مفہوم اوراہمیت

  1. #1
    Administrator
    Join Date
    Feb 2017
    Posts
    1,587
    Thanked: 5
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)

    زکوٰة کا مفہوم اوراہمیت


    🌹ارکانِ اسلام(زکوٰة)

    💥زکوٰة کا مفہوم :

    ✨ زکوٰة کے دو مفہوم ہیں:

    بڑھنا یا ترقی کرنا
    پاک صاف کرنا

    اگر کسی مسلمان کے پاس ایک خاص مقدار مال و دولت کی ہو تو وہ اس میں سے کچھ حصہ خدائی راہ میں غرباء اور مساکین وغیرہ کو دے دے۔

    زکوٰة فرض ہے۔ اس کا انکار کرنے والا کافر اور ادا نہ کرنے والا فاسق و جہنمی ہے۔
    اور ادا کرنے میں بلا عُذر دیر کرنے والا مردود ہے۔
    اللہ کے لیے مال کے ایک حصے کو جو شریعت نے مقرر کیا ہے، کسی فقیر کو مالک بنا دینا شریعت میں زکوٰة کہلاتا ہے۔

    💥 زکوٰة کی اہمیت :

    زکوٰة رکنِ اسلام میں نماز کے بعد دوسرا رکن ہے۔ قرآنِ پاک میں 82 بار نماز اور زکوٰة کی فضیلت کا ذکر ایک ساتھ آیا ہے۔

    یہ رکن مسلمانوں میں اللہ کی خاطر قربانی اور ایثار کا جذبہ پیش کرتا ہے اور خود غرضی اور تنگ دلی کی صفات کو دور کرتا ہے۔ کیونکہ حریص اور بخیل آدمی یعنی کہ کنجوس آدمی اسلام کے کسی کام کا نہیں۔ جو شخص اللہ کے حکم پر اپنی محنت سے کمایا ہوا اپنی کسی ذاتی غرض پر قربان کر سکتا ہے وہی اسلام کے سیدھے رستے پر چل سکتا ہے۔

    زکوٰة کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ بہت سی احادیث اور آیتوں میں زکوٰة ادا کرنے کی سختی سے تاکید فرمائی گئی ہے۔ اور ادا نہ کرنے والوں پر دنیا اور آخرت کا عذاب بتایا گیا ہے۔

    🍃 حضور اکرم نے ارشاد فرمایا:
    کوئی شخص جو سونے یا چاندی کا مالک ہو اور اس کا حق (یعنی زکوٰة) ادا نہ کرے تو کل قیامت کے دن اس سونے و چاندی کے پترے بنائے جائیں گے اور ان کو جہنم کی آگ میں ایسا تپایا جائے گا گویا کہ وہ خود آگ کے پترے ہیں۔ پھر اس سے اس شخص کا پہلو، پیشانی اور کمر داغ دی جائے گی اور قیامت کے پورے دن میں جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہوگی، بار بار اسی طرح تپا تپا کر داغے جاتے رہیں گے، یہاں تک کہ ان کے لئے جنت یا جہنم کا فیصلہ ہوجائے۔
    (صحیح مسلم)

    🍃 حدیثِ شریف میں ہے کہ دو عورتیں حضورِ اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمتِ مبارکہ میں حاضر ہوئیں۔ ان کے ہاتھوں میں سونے کے کنگن تھے۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ
    کیا تم ان زیورات کی زکوٰة ادا کرتی ہو؟
    عورتوں نے عرض کیا
    جی نہیں۔
    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔
    کیا تم اسے پسند کرتی ہو کہ اللہ تعالیٰ تمہیں آگ کے کنگن پہنائے؟
    عورتوں نے عرض کیا۔
    نہیں یا رسول اللہ۔
    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ے فرمایا۔
    تم ان زیورات کی زکوٰة ادا کرو۔
    (ترمذی شریف)

    ⚡ جن زیورات کی مالک عورت ہو خواہ وہ زیورات میکے سے لائی ہو یا اس کے شوہر نے اس کو زیورات دے کر مالک بنا دیا ہو تو ان زیورات کی زکوٰة عورت پر فرض ہے۔ اور جن زیورات کا مالک مرد ہو یعنی عورت کو صرف پہننے کے لیے دیا گیا ہے۔ مالک نہیں بنایا تو ان زیورات کی زکوٰة مرد کے ذمہ ہے، عورت پر نہیں۔

    🍃 احادیثِ مبارکہ:

    جس شخص کے پاس چوپائے یعنی جانور ہیں اور وہ زکوٰة ادا نہ کرے تو قیامت کے دن اس پر یہ جانور مسلط کر دئیے جائیں گے تاکہ پاﺅں سے روندیں اور جب تمام گزر جائیں تو آگے والے پلٹ کر اسے روندنا شروع کر دیں۔ جب تک کہ حساب نہ ہو یہی عمل جاری رہے گا۔

    حضرت انس بن مالکؓ نے بیان فرمایا کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بیان فرمایا کہ
    اپنے مال کی زکوٰة نکالو کہ وہ پاک کرنے والی ہے تجھے پاک کر دے گی۔ رشتے داروں سے حسنِ سلوک کرو۔ پڑوسی اور سائل کا حق پہنچاﺅ۔ جیسے ٹیکس ہم حکومت کو دیتے ہیں وہ ہمارے مفاد پر خرچ کرتے ہیں۔ ایسے ہماری کمائیوں پر اللہ تعالیٰ کا حق ہے کہ یہ ہمارے غرباء پر ہی خرچ ہو۔ چلتی پھرتی چیز ٹھیک رہتی ہے۔ کنوئیں کا پانی چلتا رہے تو ٹھیک، رک جائے تو خراب ہو جاتا ہے۔ اسی طرح دولت کو بھی چلتا پھرتا رکھو۔ زکوٰة سے امدادِ باہمی پیدا ہوتی ہے۔ خرچ سے نعمت بڑھتی ہے۔ جیسے ایک درخت کی شاخ کاٹ دی جائے تو وہ زیادہ بڑھنے لگتا ہے۔

    ایک بی بی چاندی کے چھلے پہنتی تھی۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا:
    اس کی زکوٰة دیتی ہو؟
    اس عورت نے منہ سا بنایا، تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ۔یہی تجھے جہنم میں لے جانے کے لیے کافی ہے۔
    ( ابو داﺅد)

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ
    زکوٰة نہ دینے والا دوزخ میں ہو گا۔
    (الطبرانی)

    زکوٰة کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ
    زکوٰة نہ دینے والا جہنم کا ایندھن بنے گا، زکوٰة ادا کرو تاکہ آنے والے عذاب سے بچ جاﺅ۔

    ⚡ زکوٰة ادا نہ کرنے والے پر عذابِ آخرت ہوتا ہے۔ اور دنیا میں ذلت و رسوائی ہوتی ہے۔ جب ہم زکوٰة ادا کرتے ہیں تو مال پاک ہوجاتا ہے۔ اور خدا کا شکر ادا کرتے ہیں۔ اور یہی شکر ہمارے مال و متاع میں ترقی کا موجب بنتا ہے۔
    اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
    اگر تم شکر کرو تو میں تمھاری نعمتوں کو بڑھا دوں گا۔


    Last edited by Admin-2; 03-10-2019 at 02:44 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •