💥 روزے کی نیت

روزے کا آغاز چونکہ فجر سے ہوتا ہے اس لیے آپ صلی الله علیه وآله وسلم نے فرمایا کہ

فجر کے وقت سے پہلے یہ عزم کر لو کہ تم اللہ کے لیے روزہ رکھ رہے ہو اور اگر ایسا نہیں کرو گے تو اس کا مطلب یہ ہو گا کہ تم نے روزے اور فاقے میں کوئی امتیاز قائم نہیں کیا.

روزے کی نیت کرنا ضروری ہے. اگر کسی نے صبح سے لیکر شام تک نہ کچھ کھایا نہ پیا اور بھوکا پیاسا رہا لیکن اس کے دل میں روزے کا ارادہ نہ تھا تو روزہ نہیں ہوا۔ نیت کا زبان سے کرنا ضروری نہیں جب دل میں خیال رکھا کہ آج میرا روزہ ہے اور سارا دن نہ کھایا نہ پیا نہ جماع کیا تو روزہ ہو گیا۔

شریعت میں چونکہ اصل اہمیت نیت کو حاصل ہے اور اعمال کی قدروقیمت بھی نیت ہی کی بنا پر متعین کی جاتی ہے۔ اس لیے شریعت کی نظر میں ایک فعل کو دوسرے فعل سے ممتاز کرنے والی چیز نیت ہے اسی وجہ سے روزے کیلیے فجر سے پہلے روزے کی نیت کا ارشاد فرمایا گیا.