🌹 نمازِ تراویح:


💥تراویح کا معنی

تراویح ترویحہ کی جمع ہے۔ ترویحہ کے معنی ہیں ایک بار آرام کرنا۔ جبکہ تراویح کے معنی ہیں، متعدد بار آرام کرنا، سستانا، راحت حاصل کرنا وغیرہ۔

نمازِ تراویح کی رکعتوں کی تعداد بیس ہے اس لئے ہر چار رکعت کے بعد کچھ دیر ٹھہر کر اور سکون کرنے کے بعد نماز کا شروع کرنا مستحب ہے۔

پیارے آقائے دو عالم علیہ صلوة والسلام نمازِ تراویح میں ہر چار رکعت کے بعد ترویحہ فرمایا کرتے تھے اسی وجہ سے اس نماز کا نام تراویح رکھا گیا ہے۔
نمازِ تراویح کا پڑھنا مرد و عورت سب کے لئے سنتِ مؤکدہ ہے اور اس کا چھوڑنا جائز نہیں۔




💥مسائلِ تراویح:

▪1 تراویح میں ایک مرتبہ پورا قرآن پڑھنا یا سننا بھی سنتِ مؤکدہ ہے۔ یہ دونوں الگ الگ سنتیں ہیں۔ جو لوگ چند راتوں میں پورا قرآن سن کر باقی دن تراویح نہیں پڑھتے کہ ہمارا قرآن مکمل ہو گیا تو وہ ایک سنت پوری کرتے ہیں۔ دوسری ان کے ذمے باقی رہتی ہے۔
اس طرح جو لوگ مختصر صورتوں کے ساتھ تراویح ادا کرتے ہیں وہ بھی ایک سنت تو ادا کرتے ہیں لیکن پورا قرآنِ پاک پڑھنے یا سننے کی سنت ان کے ذمے باقی رہتی ہے۔

▪2 رمضان المبارک کی تمام راتوں میں عید الفطر کا چاند نظر آنے تک بیس تراویح کا ہر روز پڑھنا سنت ہے۔

▪3 عشاءکی نماز کے بعد بیس رکعت دو دو رکعت کی نیت کر کے پڑھے۔

▪4 تراویح کی بیس رکعت مکمل ہو جانے کے بعد وِتر پڑھے۔

▪5۔ عورتوں کے لیے بھی بیس تراویح کا پڑھنا سنت ہے۔ مگر عورتوں کے لیے گھر میں نمازِ تراویح کا ادا کرنا افضل ہے۔ اگر عورت نے قرآن حفظ نہیں کیا تو مختصر قرآت کے ساتھ نمازِ تراویح ادا کرے۔

▪6 جس عورت نے قرآن حفظ بھی کیا وہ بھی عورتوں کی نمازِ تراویح کی امامت نہیں کرا سکتی۔

▪7 نمازِ تراویح میں پندرہ (15)سال سے کم عمر لڑکا امامت نہیں کروا سکتا جب کہ وہ ابھی بالغ نہیں ہوا۔

▪8 داڑھی کے بِنا والے حافظ کی امامت بھی مکروہ ہے۔

▪9 بِلا عذر تراویح کی نماز بیٹھ کر پڑھنا مکروہ ہے۔

▪10 کسی شخص کو تراویح کی نماز گھر یا مسجد میں پڑھانے کیلیے اجرت مقرر کرنا مکروہِ تحریمی ہے لیکن اگر حافظ یا امام کو ہدیہ میں کچھ دے دیا جائے تو لینے میں حرج نہیں۔

▪11 نمازِ تراویح میں چار رکعت کے بعد اتنی دیر تک بیٹھنا جتنی دیر میں چار رکعتیں پڑھی جاتی ہیں مستحب ہے لیکن اگر دیر تک بیٹھنے سے کوئی تکلیف ہو یا جماعت کے کم ہو جانے کا ڈر ہو تو کم بیٹھے۔




💥 تراویح کی رکعتیں اور پڑھنے کا طریقہ:


جمہور اہلِ اسلام کا مذہب یہ ہے کہ تراویح کی بیس رکعتیں ہیں دس سلام کے ساتھ یعنی دو دو رکعت کر کے پڑھنا مستحب ہے۔
چار چار رکعت کر کے بھی پڑھی جا سکتی ہیں۔ چار رکعت سنتِ مؤکدہ کی طرح پڑھی جائے گی۔
ہر چار تراویح کے بعد بیٹھ کر ترویحہ کیا جاتا ہے۔ اس بیٹھنے میں آدمی کو اختیار ہے کہ خاموش بیٹھا رہے یا کلمہ پڑھے یا تلاوت کرے یا درود شریف پڑھے۔ چار رکعتیں تنہا پڑھے یا یہ تسبیح پڑھے۔

سُبحَانَ ذِی المُلکِ وَ المَلَکُوت سُبحَانَ ذِی العِزَّةِ
پاک ہے وہ ذات جس کی بادشاہی زمین و آسمان میں ہے، پاک ہے وہ ذات جو عزت

وَ العَظمَةِ وَ الھَیبَةِ وَالقُدرَةِ وَ الکِبرِیَآئِ وَالجَبَرُوتِ
و عظمت اور ہیبت و قدرت اور بڑائی اور دبدبے والی ہے۔

سُبحَانَ المَلِکِ الحَیِّ الَّذِی لَا یَنَامُ وَلَایَمُوت
پاک ہے وہ بادشاہ جو زندہ ہے جو نہ کبھی سوتا ہے اور نہ مرے گا۔

سُبُّوح قُدُّوس رَبُّنَا وَرَبُّ المَلِٰکَةِ وَالرُّوحِ
بہت ہی پاک ہے بہت ہی مقدس ہمارا رب اور فرشتوں و روح کا پروردگار ہے۔

اَللّٰھُمَّ اَجِرنَا مِنَ النَّارِ یَا مُجِیرُ یَا مُجِیرُ یَا مُجِیرُ
اے اللہ ہمیں آتشِ دوزخ سے نجات دے اے نجات دینے والے! اے نجات دینے والے! اے نجات دینے والے

عورت جب گھر میں قرآنِ پاک کی سورتوں سے تراویح پڑھے تو اس کے لیے یہ طریقہ رکھا گیا ہے کہ سورة الفیل سے سورة الناس تک دو بار تراویح میں پڑھ لے
اس میں رکعتوں کی بھی بھول نہیں ہوتی اور یاد کرنے میں دل بھی نہیں بٹتا۔